اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان کے محکمہ ڈاک نے وطن عزیز کی جانب سے خلا میں بھیجے گئے پہلے ریموٹ سینسنگ اور ٹیکنالوجی کی آزمائش کےلئے تیارکردہ مصنوعی سیارچے (سیٹلائٹ)کے ایک سال پورے ہونے پر یادگاری ٹکٹ جاری کیا ہے۔
محکمہ ڈاک نے 20 روپے قیمت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا ہے جس پر دونوں سیٹلائٹس کو زمینی پس منظر میں دیکھا جاسکتا ہے۔ ان میں سے پہلے سیٹلائٹ کا نام پاکستان ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ون (پی آر ایس ایس ون)جبکہ دوسرے کا نام پاکستان ٹیکنالوجی ایولیوایشن سیٹلائٹ اے ون (پاک ٹیس اے ون)رکھا گیا ہے۔
یہ دونوں مصنوعی سیارچے 9 جولائی 2018 کو مدار میں بھیجے گئے تھے۔پاکستانی دفتر خارجہ کے ایک بیان کے مطابق پی آر ایس ایس ون کا وزن 12سو کلوگرام ہے اور یہ 640 کلومیٹر کی بلندی پر کام کرے گا۔
اس سے پاکستان کی ارضی نقشہ نویسی، زراعت کی درجہ بندی اور جائزے، شہری اور دیہی منصوبہ بندی، ماحول کی نگرانی، قدرتی آفات میں امدادی کارروائیوں کی انتظام کاری اور سماجی و اقتصادی ترقی کےلئے پانی کے وسائل کے انتظام کے شعبوں میں تصویری ضروریات پوری ہوں گی۔
واضح رہے کہ ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کو سی پیک اور بیلٹ اینڈ روڈ ریجن کی نگرانی کےلئے بھی استعمال کیا جائے گا۔دوسری جانب پاک ٹیس ون اے پاکستان کے بالائی خلائی و فضائی تحقیقی کمیشن (سپارکو) کے انجینئروں نے تیار کیا ہے۔
اس سیٹلائٹ کے ذریعے کئی طرح کے تجربات اور پاکستانی سیٹلائٹس کی صلاحیت کی آزمائش مقصود ہے۔ یہ زمین کی تصویر کشی کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
پاکستان نے انتہائی کامیابی سے یہ پروجیکٹ مکمل کیا ہے جس کے ذریعے پاکستانی ماہرین نے مصنوعی سیارچہ سازی کے میدان میں بھی اپنی مہارت کا لوہا منوایا ہے۔اس کامیابی کے ایک سال پورے ہونے پر محکمہ ڈاک نے 20 روپے قیمت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا ہے جس پر دونوں سیٹلائٹس کو زمینی پس منظر میں دیکھا جاسکتا ہے۔