اسلام آباد (این این آئی)پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی اور اس کے نتیجے میں خاتون اور بچے کی شہادت اور چار شہریوں کے زخمی ہونے کے واقعہ پر سخت احتجاج کرتے ہوئے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ اس کا عمل کسی تزویراتی غلط فہمی کا باعث بن سکتا ہے۔ بدھ کو دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے جنوبی ایشیا ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلووالیا کو دفتر خارجہ طلب کیا اور بھارت سے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا۔ بھارت کی طرف سے 22 اور 23 جولائی کو لائن آف کنٹرول کے باگسر سیکٹر پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق 22 جولائی کو بھارتی افواج کی بلااشتعال فائرنگ سے بارہ سالہ محمد ریاض شہید جبکہ اٹھارہ سالہ ذبیح اللہ زخمی ہوگیا،23جولائی کو ہاٹ سپرنگ سیکٹر میں بھارتی فائرنگ سے ایک خاتون جان بی بی بی شہید ہوگئیں جبکہ تین شہری زخمی ہوئے، بھارتی افواج لائن آف کنٹرول پر تسلسل سے شہری آبادی کو بھاری اسلحہ سے نشانہ بنا رہے ہیں، بھارتی کی طرف سے دو ہزار سےرہ سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے، بھارت ان دو سالوں میں 1970مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرچکا ہے، ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی عظمت، بین الاقوامی انسانی حقوق اور ہیومنٹیرین قوانین کی خلاف ورزی ہے، بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے، بھارتی خلاف ورزیوں سے تزویراتی غلط فہمی پیدا ہوسکتی ہے، ڈی جی ساو¿تھ ایشیا نے نے بھارت پر زور دیا کہ 2003کی جنگ بندی مفاہمت کا احترام کرے، بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عملدرآمد کی ہدایت کرے، لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری پر بھارت امن برقرار رکھے، بھارت اقوام متحدہ کے امن مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے دے۔