سری نگر (کے پی آئی) بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کے خاتمے سے مقبوضہ کشمیر کا خصوصی درجہ ختم ہونے کے بعد منگل کو دوسرے روز بھی مقبوضہ کشمیر کے کئی شہروں میں کرفیو نافذ رہا۔ خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو فوجی چھانی میں بدل دیا ہے ، جگہ جگہ فوج کے دستے تعینات ہیںکرفیو کے باعث سڑکیں اور بازار سنسان ہیں۔
کے پی آئی کے مطابق ، جگہ جگہ خاردار تاریں لگا دی گئی ہیں ،تعلیمی ادارے، کاروبار دکانیں بند ہیں، ہر جانب خوف کا عالم ہے، دفعہ 144 کے تحت شہرےوں کی نقل وحرکت پر پابندی رہی ۔
وادی میں پوری طرح سے موبائل، لینڈ لائن، براڈ برینڈ سمیت سبھی انٹرنیٹ سروسز معطل رہیں۔ وہیں وادی میں سرکاری افسران کوسیٹلائٹ فون دےے گئے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی حریت پسند قیادت سید علی گیلانی ، میرواعظ ، یوسف نقاش،سمیت درجنوں رہنما گھروں میں نظر بند رہے جبکہ بھارت نواز رہنماوںسابق وزیراعلی محبوبہ مفتی اورنیشنل کانفرنس کے عمر عبداللہ بھی گرفتار ہیں۔
انہیں حراست میں لیکرسری نگرکے ہری نواس گیسٹ ہاوس میں رکھا گیاہے۔ بھارتی پابندیوں کے باعث منگل کو مقبوضہ کشمیر کے بیشتر اخبارات شائع نہیں ہو سکے.