گلگت (علی یونس علی) چائنا تاشقورغند میں پھنسے پاکستانی تاجر شدید مایوسی کا شکار ہوگئے, چار روز گزرنے کے باوجود حکومتی سطح پر اب تک کوئی پیش رفت سامنے نہ آئی ہے, صدر چیمبر آف کامرس گلگت بلتستان سمیت سماجی افراد نے تاجروں کے حوالے سے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے.
چائنا کے صوبے سنکیانگ کی پاکستانی سرحد کے علاقے تاشقورغند میں پھنسے سینکڑوں پاکستانی حکومتی اقدامات سے مایوس ہوگئے ہیں تاشقورغند سے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق موسم کی شدت اور ہائیٹ کے باعث اکثر پاکستانی شدید موسمی بیماریوں کا شکار ہو گئے ہیں,
پاکستانی تاجروں کی وطن واپسی کیلئے حکومت پاکستان کی جانب سے خاطر خواہ اقدامات نہ اٹھانے کے خلاف صدر چیمبر آف کامرس گلگت بلتستان سمیت سماجی افراد نے حکومتی خاموشی پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے جلد از جلد پھنسے افراد کو پاکستان لانے کا مطالبہ کیا ہے.
چائنا میں پھنسے پاکستانی جن کی تعداد سو افراد سے زائد ہے پچھلے چار روز سے تاشقورغند سرحد پر پھنسے ہوئے ہیں جبکہ تاشقورغند کی امیگریشن نے 29 نومبر کو ان کے بارڈر پاس ایگزٹ کا مہر لگا کر بغیر کچھ بتائے پھر جانے کی اجازت نہ دی تھی , جبکہ بارڈر پروٹوکول ایگریمنٹ کے مطابق 30 نومبر رات بارہ بجے تک کھلا رہتا ہے.
پاک چائنہ بارڈر پاس پر چائنا سے تجارت کرنے والے سو سے زائد تاجروں کے اہلخانہ اپنے پیاروں کی دیار غیر میں بے یارو مددگار پھنسے پر شدید ذہنی اضطراب کا شکار ہیں جبکہ چار روز تک حکومت پاکستان اور چائنا حکومت کی جانب سے خاموشی معنی خیز قرار دیا ہے.