لاہور(لاہور نامہ) وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ تشدد کا نشانہ بننے والے ڈاکٹرز کے ساتھ کھڑے ہیں، ڈاکٹرز اور مریضوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا،مشتعل وکلا نے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا مریضوں کے علاج معالجہ روک کر حکومت کی رٹ کو چیلنج کیا ہے۔
جمعرات کو صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی زیرصدارت پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹرآصف طفیل، چیف کارڈیالوجسٹ پروفیسر ڈاکٹر ثاقب شفیع، ایم ایس پی آئی سی ڈاکٹر محمد امیر اور فیکلٹی ممبران شریک ہوئے،
یاسمین راشد نے پی آئی سی حملہ کے تمام پہلووں کاجائزہ لیا۔اس موقع پر ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا حکومت تمام ڈاکٹرز کی گاڑیوں اور سرکاری املاک کے نقصان کا تخمینہ لگا کر مالی امداد کرے گی، کسی بھی شخص کو ہسپتالوں پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، پی آئی سی میں ظلم کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، کل سارا دن یہاں بیٹھ کر مشتعل افراد کو باہر نکالتے رہے،
مشتعل وکلا نے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا مریضوں کے علاج معالجہ روک کر حکومت کی رٹ کو چیلنج کیا ہے۔وزیر صحت پنجاب نے مزید کہا پی آئی سی حملہ میں ملوث تمام ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، عوام کی خدمت کرنے والے مسیحاوں پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہے، مجھ سمیت حکومتی وزرا پر تشدد کیا گیا لیکن ہم ڈاکٹر برادری کے ساتھ کھڑے ہیں، سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور مریضوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔