اسلام آباد (لاہورنامہ) مشیر تجارت عبد الرزاق دائود نے کہاہے کہ جب حکومت آئی تو ہماری ایکسپورٹ گر رہی تھی،
تجارتی خسارے کے چیلنج پر قابو پانا بھی اہم مسئلہ تھا،
ہم نے قانون بنالیا ہے اب ہمارے کلچرل پراڈکٹس پر کوئی اور اپنا نام استعمال نہیں کر سکے گا،
انشاء اللہ ہمارے تجارت اور ایکسپورٹ کے ریکارڈز بہتر ہونگے،
جولائی کی طرح آئندہ مہینوں میں بھی برآمدات میں اضافہ ہو گا۔
جمعرات کو دوسالہ کار کر دگی پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف جب حکومت میں آئی تو ایکسپورٹ اور ٹریڈ گرے ہوئے تھے،
حکومت کی ترجیح تھی کہ برآمدات پر توجہ دی جائے اور درآمدات کم کی جائے۔
مشیر تجارت نے کہا کہ کورونا سے پہلے ہماری برآمدات میں دگنا اضافہ ہوا تھا،
فروری کے مہینے میں پاکستان کی برآمدات 14 فیصد بڑھی۔
عبدالرزاق داؤد نے کہاکہ حکومت کا مقصد ایکسپورٹ بڑھانا اور میڈ ان پاکستان کو ترجیح دینا ہے،
کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20 بلین ڈالر سے کم ہوکر 3 بلین ہوگیا تھا۔
انھوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اس لیے کم ہوا کہ ہم نے امپورٹ کم کی اور ایکسپورٹ کو بڑھایا،
ہم نے لگژری آئٹم پر ڈیوٹی بڑھائی، ہلکے مٹیریل پر ڈیوٹی کم کی۔
مشیر تجارت نے کہا کہ جون کے آخر تک ہماری رینکنگ 130 تھی اور اب 108 ہوگئی ہے،
ڈیجیٹلائزیشن کے بعد حکومت نے ای کامرس کو بھی ترجیح دی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ کورونا جب ختم ہوگا تو چین کے ساتھ فری ٹریڈ معاہدہ (ایف ٹی اے) بحال ہوگا۔