حمزہ شہباز کا اپنی نومولود بیٹی کی خرابی صحت کے باعث مزید 15روز لندن میں قیام کرنے کا فیصلہ

لاہور:پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے اپنی نومولود بیٹی کی خرابی صحت کے باعث لندن میں مزید 15روز قیام کا فیصلہ کرلیا، لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے حمزہ شہباز کو 10روز کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی تھی جس کے بعد انہوںنے اپنے قیام میں توسیع سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی۔صاف پانی اور اثاثہ جات کیس کی تحقیقات کی وجہ سے حمزہ شہباز کا نام بلیک لسٹ میں شامل تھا جس کی وجہ سے انہیں بیرون ملک سفر سے روکدیا گیا تھا۔ حمزہ شہباز کی درخواست پر لاہو رہائیکورٹ نے انہیں ایک مرتبہ دس روز کےلئے بیرون ملک سفر کی اجازت دیتے ہوئے ان کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔حمزہ شہباز 3فروری کو لندن روانہ ہوئے اور انہوں نے 13فروری کو وطن واپس آنا تھا ۔حمزہ شہباز کی اہلیہ کے ہاں لندن میں بیٹی کی پیدائش ہوئی ہے بچی کو عارضہ قلب کی تشخیص ہوئی ہے اور ڈاکٹروں کی جانب سے فوری آپریشن کرانے کی تجویز دی گئی ہے۔ حمزہ شہباز نے اپنی نو مولود بچی کے علاج کے سلسلہ میں لندن میں مزید 15روز قیام کا فیصلہ کیا ہے ۔حمزہ شہباز نے اپنے وکیل اعظم نذیر تارڑ کے توسط سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے جس میں موقف اپنایا گیا کہ نومولود بیٹی کی لندن میں ہارٹ سرجری ہے۔استدعا ہے کہ مزید 15 روز لندن میں قیام کی اجازت دے۔ وکیل نے موقف اپنایا کہ بیٹی کی صحتیابی کے بعد حمزہ شہباز فوری وطن واپس آجائیں گے۔