اسلام آباد (لاہور نامہ) پاکستان مسلم لیگ (ن)نے موجودہ خارجہ پالیسی پر سخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کے خارجہ تعلقات کا جنازہ شاہراہ دستور پر پڑا ہے،
کوئی کندھا دینے والا نہیں،نوازشریف نے خارجہ پالیسی کو نئی جہت دی تھی، عمران خان نے اڑھائی سال میں مٹی میں ملادیا ہے،چین صرف امداد کیلئے نہیں ، اس سے مسلسل مشاورت کی ضرورت ہے ،
خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات بحال کئے جائیں،اسرائیل پر ہرقسم کی گفتگو کی جاتی ہے ، نواز شریف کی واضح پالیسی تھی اسرائیل کو قبول نہیں کریں گے۔
سابق وزیر دفاع خرم دستگیر نے مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
خرم دستگیر خان ے کہاکہ خارجہ پالیسی کے حوالے سے سخت تشویش ہے، گزشتہ سال ملک کی خارجہ پالیسی بری طرح ناکام رہی۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے خارجہ پالیسی کو نئی جہت دی تھی جس میں چین اور روس سے تعلقات شامل تھے،
عمران خان نے اڑھائی سال میں مٹی میں ملادیا ہے،چین سے تعلقات میں جو تزویراتی گہرائی آئی تھی وہ موجودہ حکومت نے خراب کردی،سی پیک پر کام بہت سست ہوگیا ہے،
عمران خان کے دور میں عرب ممالک سے ہمارے تعلقات میں بگاڑ آیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ چین صرف امداد کیلئے نہیں، اس سے مسلسل مشاورت کی ضرورت ہے،خان صاحب کو خارجہ پالیسی کا علم نہیں،
ان کی جغرافیائی معلومات غلط ہیں،عمران خان نے ہماری سلامتی کو سخت نقصان پہنچایا ہے۔
خرم دستگیر خان نے کہاکہ عمران خان کی بزدلانہ مصالحت کی بہت سی مثالیں ہیں،سقوط کشمیر کے بعد بھی وزیراعظم وزیرخارجہ اسلام آباد سے نہیں نکلے ، دھشت گرد جاسوس کلبھوشن کی سہولت کاری کے لئے آرڈیننس جاری کیا،
لائن آف کنٹرول پر مسلسل گولہ باری میں اضافہ ہورہا ہے،آٹھ ماہ سے مارلیمانی کشمیر کمیٹی کا اجلاس ہی نہیں ہوا، عمران خان صوفہ سفارتکاری کرتے ہیں،
کشمیر پر سرمایہ کاری میگافون پر ہے،خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات بحال کئے جائیں،عمران کی حکومت سفارتی توازن قائم نہیں رکھ سکے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے خارجہ تعلقات کا جنازہ شاھراہ دستور پر پڑا ہے اور کوئی کندھا دینے والا نہیں،
وزیراعظم کی گفتگو اور تجزئے حقائق سے عاری رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فارن آفس کو تعیناتیوں کے معاملہ میں مس منیجمنٹ کا شکار کیا گیا ہے،بھارت کو اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کیلئے ووٹ عمران حکومت نے دیا،
ہماری خارجہ پالیسی کے ستونوں کو حکومت نے نقصان پہنچایا،اسرائیل پر ھرقسم کی گفتگو کی جاتی ہے لیکن نواز شریف کی واضح پالیسی تھی کہ اسرائیل کو قبول نہیں کریں گے،