اسلام آباد (لاہور نامہ)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں رضا ربانی نے بینظیر کے میثاق جمہوریت کے مخالف موقف اپنایا،
دو پارٹیوں کی کرپشن سیاست میں خریدو فروخت کیلئے استعمال ہو رہی ہے،پیپلز پارٹی نے خزانے کے منہ کھول دیے، پیسے کے زور پرآنے والا عوام کا حقیقی نمائندہ نہیں ہو سکتا،بولیاں لگ رہی ہیں،
عوام کو ملک اور جمہوریت کیلئے بہتری کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے،ہم ایک ہی دن میں جادو کی چھڑی سے نظام ٹھیک نہیں کرسکتے، عوامی نمائندوں پر بکنے کے سوالات اٹھیں تو یہ آنے والی نسلوں سے زیادتی ہوگی،
سندھ حکومت قانون کا احترام کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ کو رہا کرے،الیکشن کمیشن ڈسکہ الیکشن کے بارے فریقین کو سن کر جو بھی فیصلہ کرے گا ہمارے لیے قابل قبول ہوگا ۔
پیپلز پارٹی کے پاس اپنے امیدوار کو جتوانے کیلئے نمبرز نہیں ، آئین کے خالق ذوالفقار بھٹو کو غلط طریقے سے استعمال کیا جارہا ہے، پیپلز پارٹی نے بینظیر بھٹو کے کیے گئے معاہدے سے لا تعلقی کر دی ہے، رضا ربانی نے شہید بینظیر کے میثاق جمہوریت کا معاہدہ کچرے کی ٹوکری میں پھینک دیا۔
شبلی فراز نے کہا کہ ڈیپ اسٹیٹ کا سوال رضا ربانی سے پوچھیں، رضا ربانی نے عدالت میں کہہ دیا کہ ووٹ کو سینیٹ الیکشن میں خفیہ ہونا چاہیے، پیپلزپارٹی کو مبارکباد دیتا ہوں، رضا ربانی نے کہہ دیا کہ ووٹ کو سیکریٹ ہونا چاہیے، بھٹو کے بعد کی پیپلزپارٹی نے کہا یوسف رضا گیلانی الیکشن جیتیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نظام کو آئین کے لبادے میں غلط طور پر استعمال کیا جاتا ہے، پیپلزپارٹی کی جمہوریت کے لیے بہت قربانیاں ہیں، آئین کے خالق ذوالفقارعلی بھٹو کو غلط طریقے سے استعمال کیا جارہا ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ پی ٹی آئی نے2018 کے انتخابات میں اپنے20 ممبران کو بکنے پر باہر نکالا، پاکستان تحریک انصاف اپنے موقف پرمضبوطی سے کھڑی ہے، پی ٹی آئی حکومت ایسا راستہ بنانا چاہتی ہے جس پر ہر کوئی چل سکے۔
انہوں نے کہاکہ ضمنی الیکشنز میں وہی جماعتیں جیتیں جن کی ان علاقوں میں سیٹیں تھیں۔شبلی فراز نے کہا کہ سینیٹ کے اوپن الیکشن کو روکنے کی پوری کوشش کی جارہی ہے، یہ ووٹ بیچنے کی روایت کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں، ہم اپنے موقف پر مضبوطی سے کھڑے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخاب کی تمام نشستیں انہی جماعتوں کی تھیں جو انہوں نے جیتی ہیں، ہم نے صاف ستھری سیاست کی بنیاد رکھی ہے۔وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے سندھ حکومت سے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہاکہ سندھ حکومت قانون کا احترام کرے، نہ حلیم عادل شیخ ڈرنے والے ہیں نہ ہم ان کے ساتھ کوئی سودے بازی کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت حلیم عادل شیخ کو نااہلیوں کی نشاندہی کرنے پر سزا دے رہی ہے۔وزیراطلاعات نے آئی جی سندھ کی تبدیلی کا بھی عندیہ دے دیا۔
آئی جی سندھ کی تبدیلی سے متعلق سوال پر کہاکہ اگر صورتحال یہی رہی تو عین ممکن ہے۔ شبلی فراز نے ضمنی انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہ کرنے پر اپوزیشن کو ہدف تنقید بنایا اور واضح کیا کہ الیکشن کمیشن ڈسکہ الیکشن کے بارے فریقین کو سن کر جو بھی فیصلہ کرے گا ہمارے لیے قابل قبول ہوگا۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف نے سینیٹ انتخابات میں کرپشن کو ختم کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے ہیں عوام جانتے ہیں کون کرپشن کے ساتھ اور کون شفافیت کے ساتھ ہے۔