لاہور(لاہورنامہ)انڈس ہسپتال کاہنہ لاہور میں ایک روزہ بیسک لائف سپورٹ(بی ایل ایس)ڈاکٹروں اور نرسوں کے لیے ایمرجنسی حالات سے نمٹنے کیلئے تربیتی ورکشاپ کا اہتمام کیاگیا۔
بی ایل ایس کورس میں سینئر انسٹریکٹر نرسوں،ڈاکٹرزنے شرکت کی۔ کورس کی تقریب مہمان خصوصی ایس ایم اے کاہنہ انڈس ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر فیض الحسن تھے۔اس موقع پر ایس ایم اے کاہنہ انڈس ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر فیض الحسن نے کہا کہ بی ایل ایس کورس کے انعقاد کا مقصد ہسپتال میں موجود نرسوں کو ایمرجنسی حالات میں مریض کی جان بچانے سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈس مینجمنٹ کی جانب سے ایسے کورسز کی مدد سے مریض کی دیکھ بھال میں خاطر خواہ مدد ملتی ہے۔ایسے کورسز کی مدد سے کم وقت میں مریض کی جان بچائی جا سکتی ہے۔
سیمینار میں ایس ایم اے کاہنہ انڈس ہسپتال ماہر امراض سر جن ڈاکٹرفیض الحسن ‘ ڈاکٹر جنید، ڈاکٹر شازیہ ،ڈاکٹر اطہر ،ڈاکٹر حسام ،عمانیوائیل شیراز،جہانزیب ،زیشان ،میڈم مریم ،ڈاکٹر نعمان‘ ڈاکٹردر نشاط اوپی ڈی کوارڈئینیٹر محمد رضوان ،ایڈمن حافظ محمد قمر سمیت دیگر معا لجین نے شر کت کی۔
انہوں نے کہا کہ اپنی نوعیت کی اس خصوصی تربیت میں ڈاکٹروں اور نرسوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملتاہے۔ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً دو ارب افراد میں ٹی بی کا جرثوما منتقل ہوچکاہے مگر متعدد میں یہ غیر فعال ہے البتہ اگر کسی فرد کی قوت مدافعت زیادہ کمزور پڑ جائے تو جرثوما فعال ہو کر تپ دق کا سبب بن جاتاہے۔
ڈاکٹرفیض الحسن نے سیمینار سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ ٹی بی کے خاتمے کیلئے متحد ہوجائیں ‘ عام تپ دق کا علاج سستا آسان اور سوفیصد کامیاب ہے پیچیدگیوں سے بچائو کیلئے علاج کسی صورت ادھورا نہ چھوڑیں۔
جب تک دنیا کے کسی کونے میں ٹی بی کا ایک بھی مریض موجود ہے مرض کا مکمل طور پر خاتمہ ممکن نہیں کیونکہ تپ دق کا ایک مریض سال بھر میں کم از کم دس سے بارہ افراد میں مرض منتقل کرنے کا سبب بنتا ہے۔