لاہور(لاہورنامہ) سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی کا اسمبلی کی نئی عمارت اور ایوان کا خواب پورا ہو گیا، پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت کی تعمیر مکمل ہونے کے قریب ہے اور انشاء اللہ آئندہ مالی سال کا بجٹ نئے ایوان میں پیش کیا جائے گا۔
سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے آج نئی عمارت کی تعمیر کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراء محمد بشارت راجہ، سردار آصف نکئی، سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی، راسخ الٰہی اور سیکرٹری مواصلات کیپٹن (ر) اسد بھی ان کے ہمراہ تھے۔ چودھری پرویزالٰہی کو نئی عمارت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد 27 جون 2006ء کو اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے رکھا، یہ منصوبہ دو سال میں مکمل ہونا تھا لیکن ن لیگ کے دور میں فنڈز کی عدم دستیابی اور لاپرواہی کی وجہ سے بارہ سال مسلسل التوا کا شکار رہا، پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت اور ایوان پر تقریباً 2 ارب 37 کروڑ روپے لاگت آنا تھی .
لیکن تاخیر کے باعث یہ منصوبہ 5 ارب 39 کروڑ روپے میں مکمل ہوا، صوبائی خزانے کو تین ارب سے زائد کے اضافی اخراجات برداشت کرنا پڑے۔ دوسری مرتبہ سپیکر کا حلف اٹھاتے ہی چودھری پرویزالٰہی نے اسمبلی عمارت کی تعمیر مکمل کروانے میں خصوصی دلچسپی لی اور ان کی خصوصی کاوشوں کے باعث یہ منصوبہ مکمل ہوا۔ نئی پنجاب اسمبلی کا ہال خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے، نیشنل کالج آف آرٹس کی زیرنگرانی عمارت کے نقش و نگار اور خطاطی کا کام مکمل کیا گیا ہے،
یہ ایشیاء کا سب سے بڑا ایوان ہے جس میں اسمبلی فلور پر 422 ارکان اسمبلی اور مہمان گیلری میں 800 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش موجود ہے۔ اس نئی عمارت میں سپیکر، وزیراعلیٰ، ڈپٹی سپیکر اور اپوزیشن لیڈر کے دفاتر کے علاوہ صوبائی وزراء کیلئے 38 دفاتر بنائے گئے ہیں۔ تین کمیٹی روم اور سیکرٹری اسمبلی کا دفتر بھی نئی عمارت میں قائم ہے اس کے علاوہ پریس کانفرنس ہال، ڈسپنسری، لائبریری اور وسیع و عریض کیفے ٹیریا بھی بنایا گیا ہے جبکہ سکیورٹی مانیٹرنگ روم، آئی ٹی ڈیٹا سنٹر اور تقریباً چار سو سے زائد گاڑیوں کی پارکنگ بھی نئی عمارت کا حصہ ہے۔