لاہور( لاہورنامہ)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چاہتے ہیں اپوزیشن سے بہتر تعلقات ہوں اور انتخابی اور عدالتی اصلاحات پر حکومت کے ساتھ بیٹھے لیکن وہ خود انتشار کا شکار ہے ،
ہم تو چاہتے تھے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی شادی چلتے رہے لیکن لگتا ہے وٹہ سٹہ ناکام ہو گیا ہے اور طلاق ہو گئی ہے ،آئندہ مالی سال کا بجٹ ریلیف کا بجٹ ہوگا ، تمام اتحادیوں نے بجٹ منظور کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے ،لوگ جہانگیر ترین کی دعوتوں میں تعلق نبھانے جاتے ہیں اور اس میں کوئی حرج نہیں ،
جہانگیر ترین کے معاملے میں جو بھی فیصلہ عمران خان اپنی رائے تبدیل نہیں کریں گے ،جو طاقت پی ٹی آئی کواقتدار میں لے کر آئی وہ 2کرور عوام ہیں اور اب ان کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گیا ہے ،خورشید شاہ جیسے لوگوں نے پاکستان کے اداروں کے ساتھ جو کیا ہے انہیں ڈیڑھ سو سال جیل میں رکھنا چاہے،
الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو استعمال میں لانے کے حوالے سے پی ٹی آئی کا وفد بدھ کے روز الیکشن کمیشن سے ملاقات کرے گا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان جن مشکلات کی گرداب میں پھنسا ہوا تھا اس سے باہر آگیا ہے ،آئندہ مالی سال کا بجٹ ہمارے گزشتہ سالوں کی کارکردگی کا عکاس ہوگا ،
اس بجٹ سے عوام کی مشکلات میں کمی آئے گی ، ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کیاجا رہاہے ، تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جارہا ہے ، مہنگائی میں کمی کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں اورآمدنی میں اضافے کے اوپر زوردیا جارہا ہے اور یہ سب کچھ اس وقت ہواہے جب ہمارے ہمسایہ ملک بھارت کی معیشت منفی 7.3کی شرح سے ڈوب گئی ہے اور اسی طرح باقی ملکوں کی معیشت کا حال بھی پتلا ہے ،
ہم سمجھتے ہیں کہ شہبازشریف اور مریم نواز کا جھگڑا ختم ہو تو پتہ چلے کہ ان کی آخر پالیسی کیا ہے اورا سی طرح پیپلزپارٹی کی بھی صورتحال ہے ،وہ فیصلہ کریں کہ پیپلزپارٹی کی پالیسی کیا ہے اور جب یہ دونوں کلیئر ہوجائیں گے تو پھر فضل الرحمن کی سمجھ آئے گی کہ وہ کیا چاہتے ہیں کیونکہ ان تینو ں کا قبلہ ایک دوسرے سے مختلف ہے اور کسی کو کسی کی سمجھ نہیں آرہی ،
اسی وجہ سے ان جماعتوں کے کے اندر لوگوں کو سمجھ نہیں آرہی کہ کس کے ساتھ چلنا ہے اور کس کے ساتھ نہیں ، اس وقت اپوزیشن تنکوں کی طرح بکھری ہوئی ہے ،
ہم نے خصوصا الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے الیکشن کمیشن پر زور دیا ہے کہ وہ اس ٹیکنالوجی کو اپنائے اور اس کو پہلے تجرباتی بنیادوں پر آزمائیں اور اگر اس میں کوئی نقص ہے تو ہمیںبتائیں ۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی فیصلے حکومت نے کرنے ہیں ہم نے فیصلے کرنے ہیں کہ آئندہ الیکشن کس طرح ہونے چاہئیں ،
کیا قواعد و ضوابط ہونے چاہئیں، الیکشن کمیشن عملدرآمد کاادارہ ہے اورا نہوںنے اس پر عملدرآمد کرنا ہے لہٰذااس کے اوپر ہم اپنی پالیسی الیکشن کمیشن کودینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بجٹ بآسانی سے منظور ہوگا کیونکہ یہ عوامی فلاح کا بجٹ ہے اور اس میں پی ٹی آئی کو کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہیں ہے ،ا تحادیوں نے اس بجٹ میں اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے اور اس کے ساتھ پی ٹی آئی کے تمام کارکنان عمران خان کی قیاد مت میں متحد ہیں ۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ بلاول نے پیپلز پارٹی نے تو پہلے ہی نوازشریف کے حوالے کردی تھی اور مریم نواز نے مسلم لیگ (ن) پیپلزپارٹی کے حوالے کردی تھی وہ تو بعد میںلگتا ہے کہ ان میں طلاق ہوگئی ، دونوں شادی کر کے ایک دوسرے کے گھر چلے گئے تھے ،وٹہ سٹہ ہوگیا تھا اور پھر کوئی بات نہیں بنی اور شاید دلہن ناراض ہوکر واپس چلی گئی ۔
جتنا آزاد میڈیا پاکستان میں ہے اس طرح او رکہیںمثال موجود نہیں ، مسلم دنیا سمیت کہیں اس کی مثال نہیں ملت ۔بیرون ممالک کچھ حوالوں سے ریڈ لائنز ہیںوہ اس میں خوش رہیں ہم بھی یہاں اس حوالے سے اس میں خوش رہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ہے وہ عدالت میں جائیں، شہباز شریف کے کیس کی روزانہ کی بنیادو پر سماعت کی جائے اور انہیں سزا ہونی چاہیے ۔