لاہور(لاہورنامہ)مسلم لیگ(ن) کی ایم پی اے ثانیہ عاشق نے کہا ہے کہ ورلڈ بینک نے پاکستان کی جی ڈی پی ایک اعشاریہ تین فیصد اور حکومتی کہتی چار فیصد ہے۔
وزیراعظم سمیت ان کے ہر وزیر مشیر کا کام صرف جھوٹ بولنا ہے۔ہمیں کہتے ہیں بجٹ کی کتابیں پڑھ کر نہیں آتے۔وزیر خزانہ کے بجٹ میں جھوٹ سننے کو ملا ۔
وزیر خزانہ کے جھوٹوں سے وزیراعظم کے جھوٹ کی یاد تازہ ہو گئی ۔نکمے نالائق ٹولہ اور وزیر اعظم اچانک کہتاہے ملک کی جی ڈی پی شرح تین اعشاریہ نو چار فیصد ہے لیکن یہ جھوٹ ہے، ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ورلڈ بینک کہتاہے پاکستان کی جی ڈی پی شرح ایک اعشاریہ تین فیصد ہے اور اگلے سال دو فیصد ہوگی، اگر جی ڈی پی کی شرح تین اعشاریہ نو چار فیصد ہے تو عام آدمی کو ریلیف کیوں نہیں مل رہا ۔تاریخ سے چینی سکینڈل کے چہروں سے نقاب کب ہٹے گی تیس ارب روپے مجرموں کو سزا کب ملے گی ۔چینی میں پچپن سے ایک سو بیس روپے ہوگئی اس کے ذمہ داران کب پکڑے جائیں گے۔
ملک میں چینی کا بحران تھا تو برآمد کی اجازت کیوں دی گئی ۔پنجاب گندم وافر پیدا کرتاہے پچھلے سال گندم کا بحران رہا تینتیس روپے والا آٹا اسی روپے میں دیاگیا۔ڈھنڈورا پیٹتے ہیں بمپر کراپ ہے تو آٹا اسی روپے سے نیچے کیوں نہیں آ رہا۔تبدیلی حکومت نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق کرپشن میں ملک کو ایک سوچوبیس کی پوزیشن تک پہنچایا ،۔
حکومت نے غریب سے روٹی اور دوا چھین لی۔خان صاحب کہتے قبر سکون میں ہے تو آپ قبر کی تیاری کریں اور سکون لیں پھر ہم بھی آ جاتے ہیں ۔جنوبی پنجاب کی عوام پوچھتی ہے دفاتر و افسران سے کیا فائدہ ہوگا ۔
ضمنی انتخابات میں حکومت پر انا اللہ عوام نے پڑھا ہے۔نکما نالائق ٹولہ جیلوں کے بجائے حکومت پر لگاتی تو لانے والے شرمندہ نہ ہوتے۔عوامی حق کی آواز ضرور اٹھائیں گے خواہ جھوٹے مقدمے ہی برداشت کرنے پڑ جائیں۔