لاہور (لاہورنامہ) برصغیر کی معروف گلوکارہ ملکہ ترنم نورجہاں کا95واں یوم پیدائش پورے جوش وخروش سے منایا گیا۔جس میں ان کے پرستار ان کی یاد میں محافل کا اہتمام کیا۔
جن میں بتایا گیا کہ ملکہ ترنم نور جہاں 21ستمبر1926 کو قصور میں پیدا ہوئیں۔جن کا نام اللہ وسائی ہوتے ہوئے ان کے فن اوران سے محبت کی بدولت لوگوں نے انہیں ملکہ ترنم کے نام سے نوازا ۔جنہوں نے اپنے فنی کا آغاز 1935 میں بطورچائلڈ اسٹارفلم پنڈ دی کڑیاں سے کیا جس کے بعد انمول گھڑی، ہیرسیال اور سسی پنو جیسی مشہور فلموں میں اپنے جوہر دیکھائے تو1941ء کی فلم خزانچی میں پلے بیک سنگر کے طور پر متعارف ہوئیں.
اور پھر1941 میں بننے والی فلم خاندان اہم سنگ میل ہے۔جبکہ قیام پاکستان کے بعد فلم چن وے سے اپنے پاکستانی کیریئر کا آغاز کیا اور پھر گلنار، دوپٹہ، پاٹے خان، لخت جگر، انتظار،نیند، کوئل، چھومنتر، انار کلی اور مرزا غالب میں جوہر دیکھاتے ہوئے 995 فلموں کے لئے نغمات ریکارڈ کروائے جن میں آخری فلم گھبرو پنجاب دا 2000میں ریلیز ہوئی ۔
ملکہ ترنم نور جہاں نے 10ہزار سے زیادہ غزلیں اور گیت گائے،میڈم نورجہاں نے گلیمر کی دنیا سے لے کر جنگ کے محاذ تک اپنی آواز کے سحر سے سب کو اپنی آواز کے سحر میں جکڑے رکھا۔انہوں نے 1965 کی پاک بھارت جنگ کے دوران قومی نغمے گائے جو ہماری قومی تاریخ کا ہیں۔
یہی وجہ تھی کہ حکومت پاکستان نے انکی خدمات کو سراہتے ہوئے صدارتی تمغہ برائے حسن کارگردگی اور نشان امتیاز سے نوازا۔ملکہ ترنم نور جہاں 23دسمبر 2000 کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئیں لیکن آج کے پر ستار آج بھی ان کی یادیں منا کر انہیں اپنے دلوں میں جگہ دیئے ہوئے ہیں۔