لاہور(لاہورنامہ) مسلم لیگ (ن)پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہاہے کہ پارٹی کو گراس روٹ لیول تک لیکرجانا چاہتے ہیں ،(ن) لیگ کو ہرانے کے لئے مذہبی تنظیموں کو سامنے لایا گیا، ہم تمام سیاسی جماعتوں کو منظم دیکھنا چاہتے ہیں ،
اس حکومت کے دور میں میڈیا کے خلاف جو کمپئین لانچ کی گئی ہے وہ کبھی نہیں ہوئی،نوازشریف کے تن کے کپڑے بھی قرق کر دیں تب بھی اپنا راستہ نہیں چھوڑیں گے، پاکستان کے عوام کے مینڈیٹ کی عزت کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے،
جیل میں انوسٹی گیشن کی ٹیم نے خاموش رہنے کا کہا ہم جمہوریت کے لئے جدو جہد کر رہے ہیں اور ہمارا تو نعرہ ہی ووٹ کو عزت دو ہے، حکمران جو ظلم کریں گے اس کا انہیں جواب دینا پڑے گا،اگر مریم نواز کو جیل میں بند کیا گیا تو اس کا سیاسی قد مزید بڑھے گا،
جس حکومت کا وزیرداخلہ چھیدا ٹلی ہو گا اس کی کیا کریڈیبیلیٹی ہو گی،بلاول بھٹو زرداری پارٹی کو منظم اور محنت کریں اگر وہ ایسا کر گئے تو اقتدار میں آ سکتے ہیں ۔ان خیالات کااظہاررانا ثناء اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہاکہ پانچواں ڈویژنل کنونشن ہے جس میں سرگودھا کے عہدیداران کو بلایاگیاہے، پارٹی کو گراس روٹ لیول تک لے جانے کاپروگرام ہے،
آج کل کی جمہوریت فاشزم کی طرز کی ہے، اس حکومت کے دور میں میڈیا کے خلاف جو کمپئین لانچ کی گئی ہے وہ کبھی نہیں ہوئی، ہم سے بھی غلطیاں ہوئی لیکن جو کام میڈیا کے خلاف یہ کر رہے ہیں وہ آمرانہ دور میں بھی نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ ایون فیلڈ کیس میں جائیداد قرقی کی باتوں کا جواب پہلے بھی دیا جا سکا ہے،
یہ نوازشریف کے تن کے کپڑے بھی قرق کر دے تب بھی اپنا راستہ نہیں چھوڑے گے، ہم پاکستان کے عوام کے مینڈیٹ کی عزت کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے، ہماری کوشش حکومت بنانے کے لئے نہیں بلکہ قانون و آئین کی حکمرانی کے لئے ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جیل میں انوسٹی گیشن کی ٹیم نے خاموش رہنے کا کہا،
انہوں نے مجھے میری بیوی کو بھی خاموش کروانے کا کہا ہم اس ملک کے خلاف کیا کوئی سازش کر رہے ہیں ، ہم جمہوریت کے لئے جدو جہد کر رہے ہیں اور ہمارا تو نعرہ ہی ووٹ کو عزت دو ہے، یہ خاطر جمع رکھے کہ یہ جو ظلم کریں گے اس کا انہیں جواب دینا پڑے گا۔انہوںنے کہا کہ اگر مریم نواز کو جیل میں بند کیا گیا تو اس کا سیاسی قد مزید بڑھے گا،
میاں نواز شریف کی نااہلی سے جماعت پر یا ان کے ساتھ عوام کی محبت میں کوئی فرق نہیں آیا۔انہوںنے کہاکہ جس حکومت کا وزیرا داخلہ چھیدا ٹلی ہو گا اس کی کیا کریڈیبیلیٹی ہو گی۔ افغانستان میں خارجہ پالیسی کے ڈھنڈورے پیٹے جا رہے ہیں۔شاہ محمود قریشی الفاظ کو تین تین بار چبا کے بولتے ہیں لیکن افغانستان پر جب میٹنگ ہوتی ہے تو پاکستان کو بلایا نہیں جاتا، ہم چاہتے ہیں کہ عوام تبدیلی کا پورا مزہ لے لیں،
اس وقت عمران خان کے کہنے پر کوئی ادارہ کارروائی نہیں کرے گا، فارن فنڈنگ کیس میں صدقے و خیرات کے پیسے پتہ نہیں کدھر کدھر خرچ کئے۔ چیف الیکشن کمیشن میں بطور وزیراعظم خود نہیں پارلیمنٹ سے فیصلہ کروا لیتے ، نوازشریف ایسے بیانات نہیں دے رہے جس سے کوئی ناراض نہیں ہوگا، ہمارا کسی کے خلاف انتقام کا ارادہ نہیں ، جب یہ لوگ اپنے کردہ گناہوں میں پکڑیں جائیں گے ہم ان کے ساتھ وہ بھی سلوک نہیں کریں گے جو ہمارے ساتھ کیا لیکن پابندی لگی ہوئی چیزیں جیلوں میں نہیں دیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری پارٹی کو منظم اور محنت کریں اگر وہ ایسا کر گئے تو اقتدار میں آ سکتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے جب حلف اٹھایا تو اس وقت ان کے پاس فارن فنڈنگ کیس اور دیگر مقدمات نہیں تھے کیا؟ ، لیڈر آف دا اپوزیشن کے ساتھ مشاورت نہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں کیونکہ وہ بھی صرف ملزم ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ اگر یہ کسی کو بھی چیئرمین نیب لگانا چاہتے ہیں تو اس کا نام سامنے لے آئیں، الیکٹیبلز ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں، پی ٹی ائی کے چودہ سے پندرہ الیکٹیبلز ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں ۔