اسلام آباد : صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے پاکستان میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پیکج اورمفاہمت کی دستاویزات پردستخط پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلق اوردوستی قلبی اورانمول ہے، سعودی عرب ایک ایسے وقت میں پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے آگے بڑھا ہے جب ہمیں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، صنعتی شعبہ، گوادر میں ریفائنری پراجیکٹ، معدنیات، سیاحت، مصنوعی ذہانت سمیت کئی شعبے ہیں جہاں سعودی عرب سرمایہ کاری کے مواقع سے استفادہ کرسکتا ہے،
دنیا سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے وژن 2030ءکے تحت مملکت میں اصلاحات کے عمل کو دلچسپی سے دیکھ رہی ہے، پاکستان کے چین اورسعودی عرب سے تعلقات کاروباری نہیں بلکہ دوستی کے رشتے ہیں، پاکستان کے تمام ادارے وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں بدعنوانی کے خلاف حکومتی وژن کے مطابق صف آراءہیں۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار سعودی عرب کے اخبار عرب نیوز کوخصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ اعتدال اورجدیدیت کی طرف نئی سعودی سمت انتہائی اہمیت کی حامل ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب کو اوپن رکھنے کا عمل اہمیت کا حامل ہے، اس کا جائزہ لیا جارہاہے اور پوری دنیا میں اسے سراہا جارہاہے۔
صدر مملکت نے انتہاپسندی کے خلاف سعودی عرب کی جنگ کی تعریف کی اورکہاکہ یہ مہم انتہاپسندی اورجہل پسندی کے خلاف پاکستان کی جنگ جیسی ہے، یہ بات اہم ہے کہ لوگوں کو سمجھایا جائے کہ بعض اوقات انہیں اسلامی تعلیمات کے حوالے سے غلط معلومات فراہم کرکے نہیں گمراہ کیا جاتا ہےِِ، اس ایشو پر پاکستان اورسعودی عرب میں مماثلت پائی جاتی ہے۔ صدر مملکت نے کہاکہ سعودی عرب کو جدید بنانے کی وجہ سے لوگ انتہاپسندی سے دورہورہے ہیں، یہ عمل انہیں بہتر زندگی گزارنے کیلئے کام کے مواقع فراہم کررہاہے، پاکستان بھی ایسے اہداف رکھتا ہے۔ ڈاکٹرعارف علوی نے کہاکہ معیشت کو متنوع بنانا سعودی عرب کے وژن 2030ءکا حصہ ہے، اس کیلئے بہتر سرمایہ کاری کرنے والے مقامات ضروری ہےں، پاکستان اس ضمن میں اہم مقام ہے کیونکہ دونوں ممالک اپنے ملکوں کو اوپن کرنے بارے یکساں پالیسیوں پرگامزن ہیں، پاکستان کی حکومت نے غیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے بہت سہولیات فراہم کی ہیں، ہم عالی اوربالخصوص سعودی سرمایہ کاروں کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کے سرمایہ کو مکمل تحفظ کی ضمانت دی جائے گی۔
صدرمملکت نے کہاکہ سعودی عرب کے ولی عہد کے بدعنوانی کے خلاف مہم کی طرح پاکستان بھی بدعنوانی کے خلاف اقدامات کررہاہے، 1996ءمیں پاکستان تحریک انصاف کے قیام سے ہی ہمارا مقصد بدعنوانی کے خلاف جنگ ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں بیشتر مسائل کا تعلق بدعنوانی سے ہے، معیارزندگی میں تنزلی، غربت میں اضافہ سمیت بیشتر مسائل کرپشن سے جڑے ہیں، سعودی فرمان رواءشاہ سلمان بن عبدالعزیز اورولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بدعنوانی کے حوالے سے سخت موقف اپنایا ہے، وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں بدعنوانی کے خلاف اسی نوعیت کے اقدامات کئے ہیں، آج پاکستان کے تمام ادارے وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں بدعنوانی کے خلاف حکومتی وژن کے مطابق صف آراءہیں، یہ ایک حقیقی جنگ ہے اورمیں سمجھتا ہوں کہ اس جنگ میں ہمیں کامیابی ملے گی۔ صدر مملکت نے بدعنوانی کے خلاف چین کی کامیابی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، بدعنوانی کے خلاف موجودہ حکومت کے اقدامات نے عالمی سرمایہ کاروں میں تحفظ کا احساس پیدا کیا ہے، پاکستان آنیوالے نئے سرمایہ کاروں نے ملک میں مضبوط اوربھاری سرمایہ کاری کے وعدے کئے ہیں ، یہ وعدے بدعنوانی کے خلاف حکومتی اقدامات کے تناظر میں کئے ہیں، ماضی میں سرمایہ کاروں کو معلوم نہ ہوتا کہ انہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری اورمنافع کیلئے انہیں بدعنوانی کیلئے کیا دینا پڑے گا اورانہیں بیوروکریسی کی طرف کتنی مشکلات پیش آسکتی ہیں۔
صدر مملکت نے کہاکہ بیرونی سرمایہ کاروں کوتحفظ، بدعنوانی کے خلاف جنگ، ملک کو بیرونی دنیاءکیلئے کھولنا اور دنیاءکو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت ایسے اقدامات ہیں جس کی وجہ سے پاکستان دنیا بھر میں سرمایہ کاری کیلئے بہترین مقامات میں شامل ہے۔ صدرمملکت نے پاکستان میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پیکج اورمفاہمت کی دستاویزات پردستخط پر سعودی عرب کا شکریہ اداکیا اورکہاکہ ہمارے سعودی عرب کے عوام اورحکومت سے دیرینہ دوستی ہے، ہم اپنے سعودی بھائیوں سے محبت کرتے ہیں اوران کیلئے خیرسگالی کے جذبات رکھتے ہیں، پاکستان کو ہمیشہ اپنے برادر اوردوست ملک کی سلامتی کی فکر ہوتی ہے، ہم حرمین شریفین اورسعودی عوام کیلئے کوئی بھی خطرہ پاکستان اورپاکستان کے عوام کیلئے خطرہ سمجھتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہاکہ سعودی عرب ایک ایسے وقت میں پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے آگے بڑھا ہے جب ہمیں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کیلئے یہ ایک بہترین موقع ہے۔ صدر نے کہاکہ صنعتی شعبہ ، گوادر میں ریفائنری پراجیکٹ، معدنیات، سیاحت، مصنوعی ذہانت سمیت کئی شعبے ہیں جہاں سعودی عرب سرمایہ کاری کے مواقع سے استفادہ کرسکتا ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا ذکر کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہاکہ دونوں ممالک اپنے قیام سے لیکر اب تک دوست ممالک ہیں، چین اورپاکستان قریبی دوست ممالک ہیں، دونوں ممالک کے درمیان دوستی 1950ءاور1960ءکے عشرے سے قائم ہے، پاکستان کی حوصلہ افزائی کی وجہ سے چین مغربی دنیا کیلئے کھلا، سابق امریکی وزیرخارجہ ہنری کسنجر کے دورہ پاکستان کو دیکھا جائے تو پاکستان چین تک دنیا کیلئے ایک کھڑکی تھا، اسلئے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کی جڑیں کافی گہری ہیں۔
صدرمملکت نے کہاکہ پاکستان کے چین اورسعودی عرب سے تعلقات کاروباری نہیں بلکہ دوستی کے رشتے ہیں، جیوپولیٹکل قوتیں خطے کو اپنے مقاصد کیلئے استعال کرتے ہیں، مثال کے طورپربھارت کی جانب سے چین کے خلاف دیگر قوتوں کو ساتھ ملانا ہمارے لئے تشویش کا باعث ہے۔ ڈاکٹرعارف علوی نے کہاکہ چین نے اقتصادی راہداری کھول دی ہے، یہ سعودی عرب کی سرمایہ کاری کیلئے ایک اہم موقع ہے۔ چین کی آبادی کا حجم اوردنیا کی تجارت میں چین کی بڑھتی ہوئی موجودگی کے تناظر میں پاکستان اورچین کی دوستی اہمیت رکھتی ہے۔ یہ دوستی کسی کے خلاف نہیں ، یہ پاکستان اورچین کے عوام کے مفاد میں ہیں ، ہماری ترقی ایک دوسرے سے جڑی ہے۔ صدر ممملکت نے کہاکہ خطے میں دوسرے لوگوں کے ساتھ خوشحالی، خوشی اوردوستی ایسی چیزیں ہیں جو دل سے آتی ہے۔ پاکستان اورسعودی عرب کی دوستی قلبی ہیں ، یہ انمول ہے۔