فوڈ اتھارٹی ٹیم یرغمال

ایک چوری، اوپر سے سینہ زوری، فوڈ اتھارٹی ٹیم یرغمال

لاہور (لاہورنامہ) ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈاتھارٹی کی سربراہی میں معروف سپر سٹور کے گودام میں کارروائی کی گئی۔تفصیلات کے مطابق معروف الفتح سٹورکے گودام سے امپورٹڈ شہد کے سیمپل لیبارٹری سے فیل ہونے پر ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی سربراہی میں سٹاک اٹھانے کیلئے گودام پر چھاپہ مارا گیا۔

اٹاری سٹاپ فیروز پور روڈ پر معروف سپر سٹور کے گودام سے ایکسپائر امپورٹڈ شہد سمیت 8 برانڈز کی اشیاء برآمد ہوئیں۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے نکلتے ہی گودام ملازمین نے ایڈیشنل ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر سمیت پنجاب فوڈ اتھارٹی ٹیموں کو 6 گھنٹے تک گودام میں یرغمال بنالیا گیا۔کارروائی کے دوران معروف شاپنگ مال انتظامیہ نے ٹیموں کو ایک کمرے میں یرغمال بنا کر بجلی بندکر دی۔

بعدازاں پولیس کی مدد سے فوڈ اتھارٹی ٹیم کوبازیاب کرواکر گودام بند کر دیا گیا۔جعلسازی اور مزاحمت کرنے پر شاپنگ مال انتظامیہ کے خلاف نشتر ٹاؤن تھانہ میں اندارج مقدمہ کی درخواست دے دی گئی۔یاد رہے کہ پنجاب فوڈاتھارٹی قوانین کے تحت مارکیٹ میں فروخت ہونیوالی اشیائے خورونوش کے برانڈزکی سالانہ چیکنگ کی جاتی ہے۔

اسی اثناء میں فوڈسیفٹی ٹیموں نے الفتح سٹو ر میں موجود اشیاء کے سیمپلز لیبارٹری ٹیسٹ کیلئے بھجوا دیے۔لیبارٹری رپورٹ کی بنیاد پر فوڈسیفٹی ٹیم نے الفتح ویئر ہاؤس کا دوبارہ دورہ کرتے ہوئے نوٹس جاری کردیا۔الفتح سٹو ر کی انتظامیہ کی جانب سے کوئی نمائندہ پنجاب فوڈاتھارٹی کے دفتر حاضر ہو اور نہ ہی کوئی وضاحت پیش کی گئی۔

مورخہ22نومبر2021کو فوڈسیفٹی ٹیم نے دوبارہ گودام کامعائنہ کیا اورقانون کے مطابق ای پی او جاری کرتے ہوئے سامان کو سیل کردیا۔23نومبرشا م4بجے فوڈسیفٹی ٹیم کے دوبارہ کیے گئے دورے میں سیل شدہ سامان غائب پایا گیا۔فوڈسیفٹی افسران کے بارہا پوچھنے پر برے نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔افسران کی موجودگی میں تمام لائٹس بند کرتے ہوئے زودوکوب کیاگیا۔پنجاب فوڈاتھارٹی افسران کی 15پر کال کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ویئر ہاؤس انتظامیہ کی جانب سے پولیس کی موجودگی پر بھی دروازے نہ کھولے گئے۔

اتھارٹی افسران کو احاطے میں نکالنے کے بعد زبردستی دروازہ کھلوایا گیا۔ بعدازاں تمام شہروں کی برانچز سے ایکسپائر مال اٹھا کر تلف کر دیا گیا۔حاصل کردہ نمونہ جات میں گولڈن سلیکشن ہنی،فارسٹ ہنی،پاک ہنی،بی ہائیرزنیچرل ہنی سمیت 13اشیاء کے نمونے حاصل کیے گئے تھے۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کاکہناتھا کہ بڑے اور معروف برانڈز کے شہد میں ملاوٹ ثابت ہونا انتہائی افسوس ناک ہے۔پنجاب فوڈ اتھارٹی بلا رعایت ہر چھوٹے بڑے برانڈ کو باقاعدگی سے چیک کرتی ہے۔

خوراک میں کسی بھی قسم کی ملاوٹ یا جعلسازی کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔فرائض کی ادائیگی کے دوران ٹیموں کو جان لیوا دھمکیاں اورپر تشدد حملوں جیسے مسائل بھی درپیش آتے ہیں۔رفاقت علی نسوآنہ نے واضح کیاکہ پنجاب فوڈاتھارٹی قوانین کے مطابق جعلی اور ملاوٹی اشیاء خورونوش کی فروخت کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔ فوڈسیفٹی ٹیموں نے رواں سال نہ صرف ہزاروں لیٹر جعلی شہد تلف بلکہ متعددیونٹس کو جڑ سے اکھاڑپھینکا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے ویژن کے مطابق معیاری خوراک کی فراہمی کیلئے ہر چیلنج سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔