اسلام آباد (لاہورنامہ) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ملک کے چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے دور افتادہ علاقوں تک اپنی رسائی یقینی بنانے کے لئے کوشاں ہے تاکہ علم کا کوئی بھی متلاشی حصول تعلیم سے محروم نہ رہ جائے.
ہدف کے حصول کے لئے جہاں جہاں رسمی نظام تعلیم کے ادارے نہیں ہیں وہاں یونیورسٹی اپنے کیمپسز/ماڈل سٹڈی سینٹرز قائم کررہی ہے اور جن علاقوں میں یونیورسٹی کے کیمپسز کرایوں کے مکانوں میں آباد ہیں انکو اپنی عمارتوں میں منتقل کررہی ہے.
اس ضمن میں یونیورسٹی کی درخواست پر سندھ حکومت نے یونیورسٹی کو حیدر آباد میں کیمپس کی عمارت کی تعمیر کے لئے چھ ایکڑ زمین دینے کی منظوری دے دی ہے۔واضح رہے کہ چیف سیکریٹری سندھ، سید ممتاز علی شاہ کی صدارت میں منعقدہ لینڈ ریزویشن کمیٹی کے اجلاس میں یہ منظوری دی گئی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل ریجنل سروسز، انعام اللہ شیخ کے مطابق حیدر آباد میں مختص اراضی کا قبضہ حاصل کرنے کے بعد اس پلاٹ پر کیمپس کی تعمیراتی کام شروع کردیا جائے گا۔
وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم نے کیمپسز کو کرایوں کے مکانوں سے اپنی عمارتوں میں منتقل کرنے کو مشن بنا کر کام کا آغاز عہدے کا چار ج سنبھالتے ہی کیا تھا۔اس مقصد کے لئے انہوں نے یونیورسٹی کے مالی وسائل سے کثیر رقم مختص کرکے ملک بھر میں کام شروع کیا جس میں کچھ پراجیکٹ مکمل ہوئے جبکہ بعض مقامات پر تعمیراتی کام جاری ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ صوبائی حکومتیں اور مخیر حضرات کیمپسز کی تعمیر کے لئے زمینوں کی الاٹمنٹ میں تعاون فراہم کررہے ہیں۔