اسلام آ باد (لاہورنامہ) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ورچوئل تعلیم کا معیار بہتر بنانے کے لیے ٹھوس کوششیں کرنا ہوں گی، ڈیزائن کردہ آن لائن کورسز، تعلیمی مواد کی تدریس اور امتحانی نظام کی ضرورت ہے، لیبز اور متعلقہ تعلیمی سہولیات میں سرمایہ کاری کرکے معیاری گریجویٹس تیار کیے جاسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیرصدارت وفاقی چارٹرڈ یونیورسٹیوں اورڈگری دینے والے اداروں کے وائس چانسلرز کا اجلاس ہوا ہے۔ اجلاس میں ایچ ای سی کی آن لائن، فاصلاتی تعلیمی پالیسی اور یونیورسٹیوں کی درجہ بندی کے معیار پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ اسکے علاوہ اجلاس میں بی ایس اور ایم ایس گریجویٹس کی تعداد بڑھانے، 2 سالہ ایسوسی ایٹ ڈگریاں متعارف کرانے، آن لائن تعلیم دینے کیلئے شرکا کا فیکلٹی کی تربیت اور تحقیقی سہولیات میں بہتری کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہنر مند گریجویٹس کی مارکیٹ کی طلب پورا کرنے کیلئے آئی ٹی اور انجینئرنگ کے شعبوں میں داخلوں کی شرح بڑھانے کیلئے کوششیں تیز کرنا ہوں گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ دیگر علاقائی ممالک پاکستان کی نسبت گریجویٹس کی بہت زیادہ تعداد پیدا کر رہے ہیں، جامعات بیچلرز اور ماسٹرز گریجویٹس کی تعداد بڑھانے کیلئے آن لائن اور فاصلاتی تعلیم کے فروغ پر توجہ دیں۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ برسرِ روزگار گریجوایٹس کی شرح بڑھانے کے لیے جامعات طلبا کو مارکیٹ ضروریات کے مطابق ہنر دیں۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ بہتر ڈیزائن کردہ آن لائن کورسز، تعلیمی مواد کی تدریس اور امتحانی نظام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیبز اور متعلقہ تعلیمی سہولیات میں سرمایہ کاری کرکے معیاری گریجویٹس تیار کیے جاسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ شفقت محمود نے بھی شرکت کی۔