اسلام آباد،کوئٹہ ،پشاور،ملتان،مظفر آباد:ملک کے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیرمیں موسلادھار بارشوں نے تباہی مچا دی ، سیلابی ریلے میں بہہ جانے، کچے مکانات، چھت اور دیواریں گرنے سے 16افراد جاں بحق اوردرجنوں زخمی ہو گئے،60سے زائد مکانات گر گئے ، ندی نالوں میں طغیانی اور نشیبی علاقے زیر آب آگیا، سیلابی صورتحال کے پیش نظر لسبیلہ میں ایمرجنسی نافذکردی گئی،بجلی ، انٹرنیٹ سمیت دیگر مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا ،چترال میں برفباری سے نظام زندگی مفلوج ہوگیا ،برف کا تودہ گرنے سے لواری ٹنل روڈ پر مسافر پھنس گئے،اندرون ملک و بیرون ملک جانیوالی متعدد پروازیں منسوخ، سڑکیں بند ہونے سے کاروبار زندگی معطل۔تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر اور آزاد کشمیر میں بارشوں نے تباہ مچادی ۔اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے مختلف اضلاع میں شدید بارش کے بعد سیلاب نے تباہی مچا دی جب کہ سیلابی ریلوں میں 4 افراد بہہ گئے جن میں سے 2 کی لاشیں نکال لی گئی۔مکران اور قلات ڈویژن میں بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال ہے جہاں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ڈپٹی کمشنر لسبیلہ شبیر مینگل کا کہنا ہے کہ اوتھل میں سیلابی صورتحال کے باعث 4 افراد لاپتہ ہوگئے جب کہ ریسکیو ذرائع کے مطابق برساتی ریلے میں بہنے والے 2 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ڈپٹی کمشنر لسبیلہ شبیر مینگل کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں کے باعث صورتحال کنٹرول میں ہے اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، بارشوں میں ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگایا جارہا ہے۔ضلع آواران میں شدید بارش کے باعث ملار بند کو شدید نقصان پہنچا جب کہ ضلع کا مواصلاتی رابطہ بھی منقطع ہوگیا، ترجمان صوبائی حکومت کے مطابق وزیراعلی نے امدادی سرگرمیوں کے لیے ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کی ہدایت کردی جبکہ پاک فوج کے بھی 4 ہیلی کاپٹر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیں گے۔پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ بارش سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئیں جب کہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں اور پی ڈی ایم اے کے ملازمین کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔گزشتہ روز بارش کے بعد سیلابی ریلوں سے متاثر ہونے والی تربت، ہوشاب اور لسبیلہ میں مختلف شاہراہوں کی بحالی کا کام بھی شروع کردیا گیا ہے۔خضدار میں سب سے زیادہ 41 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جہاں برساتی نالے بپھر گئے جب کہ مکران اور ضلع لسبیلہ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی جہاں پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو ٹیمیں روانہ کردی گئیں۔شمالی بلوچستان میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ تھم گیا تاہم ندی نالوں میں سیلابی صورتحال ہے اور سیلابی ریلے سے رابطہ سڑکوں کو شدید نقصان، ضلعی انتظامیہ چمن کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد 40 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا۔وادی زیارت، توبہ اچکزئی، توبہ کاکڑی اور کان مہترزئی میں برفباری کے بعد آمد و رفت کی بحالی کے لیے برف ہٹانے کا کام جاری ہے۔حب ڈیم انتظامیہ کے مطابق رات گئے ہونے والی بارش سے ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڑھ فٹ تک بلند ہوگئی اور ڈیم میں اس وقت ڈھائی فٹ پانی کا ذخیرہ موجود ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق لسبیلہ میں 28، سبی 21، تربت 18، قلات میں 15، گوادر میں 13، ژوب 12، جیوانی 4 اور پنجگور میں ایک ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔پنجاب کے علاقوں ملتان، راجن پور اور روجھان میں بارش کے باعث چھتیں گرنے سے 3 بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے۔ملتان میں بدھلہ روڈ پر بارش کے باعث گھر کی خستہ حال چھت گر گئی، ملبے تلے دبنے سے ماں اور 3 بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ 14 سالہ ثمرہ اور 60 سالہ خاتون کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ادھر راجن پور کی تحصیل روجھان کی بستی اللہ بخش سنجرانی میں گزشتہ روز سے جاری بارش کے باعث محنت کش کے مکان کی چھت گر گئی، حادثے میں میاں، بیوی جاں بحق جبکہ 2 افراد بھی زخمی ہوگئے۔بارش کے باعث شیخوپورہ میں بھی افسوسناک واقعہ پیش آیا،فاروق آباد کے نوحی علاقے لالکے میں گھر کی چھت گرنے سے میاں، بیوی جاں بحق ہوگئے۔آزاد کشمیر کے ضلع ہٹیاں بالا کے علاقے ریشیاں کے نالے میں برفانی تودے تلے دب کر ایک بچی جاں بحق اور 2 زخمی ہو گئے۔دیر بالا کے علاقے کاڑلونگا میں 2 بچوں سمیت4افراد جاں بحق ہوگئے، عشیئری درہ میں مکان کی چھت گرنے سے خاتون چل بسی، گندیگار میں مکان پر بھاری پتھر گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ادھر لاہور، گوجرانوالہ، نارووال، دیپالپور، منڈی بہاالدین سمیت ملک کے مختلف حصوں میں بھی بارش نے جل تھل ایک کر دیا۔ رات گئے وقفے وقفے سے جاری رہنے والی بارش سے نشیبی علاقے ندی نالوں کا منظر پیش کر رہے ہیں، مختلف علاقوں میں بجلی بھی غائب ہے اور انٹرنیٹ سمیت مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا۔کہوٹہ کے علاقے سنبھلاہ میں بارش کے باعث چھت گرنے سے 1 بچہ جاں بحق جبکہ خاتون سمیت 2 بچے شدید زخمی ہوگئے۔ چترال میں برفباری سے نظام زندگی مفلوج ہوگیا اور برف کا تودہ گرنے سے راستے بند ہوگئے جس کے نتیجے میں لواری ٹنل روڈ پر مسافر پھنس گئے ہیں۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں بارشوں کا امکان ختم ہوگیا ہے اور اب صرف بوندا باندی ہوسکتی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ سردی کالام میں پڑی، جہاں پارہ منفی 13 تک گرگیا، اسلام آباد اور پشاور میں 5، لاہور10 ،کراچی 19 جبکہ کوئٹہ میں درجہ حرارت 1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ رات سے جاری مسلسل بارش کی وجہ سے بڑے شہروں میں اندرون و بیرون ملک آنے جانے والی درجنوں پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار ہوگئیں۔ پشاور میں مسلسل بارشوں کے سبب انتظامیہ اور اسپتالوں کی انتظامیہ کو چوکس کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
ہمارا فیس بک پیج
حالیہ پوسٹس
- خالق احسان کی لاہور میں اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم سے ملاقات
- فلپائن رین آئی ریف پر موجود اپنے جنگی جہاز کو واپس بلائے، لین جیئن
- عالمی تہذیبوں سے متعلق دسویں نی شان فورم کا افتتاح
- نارویجن ایمبیسی کے وفد کا چائلڈ پروٹیکشن بیورو کا دورہ
- نیٹو کا چین کی آڑ میں ایشیا پیسیفک خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، چینی میڈیا
تازہ ترین تبصرے
- لاہورنامہ، ٌ Lahorenama, اردو کی خبریں، لاہورکی خبریں، ملکی خیرملکی خبریں، ملکی سیاست، تعلیم و تربیت، صھت و تندرستی، فیس بک، سوشل میڈیا از female viagra canada
- لاہورنامہ، ٌ Lahorenama, اردو کی خبریں، لاہورکی خبریں، ملکی خیرملکی خبریں، ملکی سیاست، تعلیم و تربیت، صھت و تندرستی، فیس بک، سوشل میڈیا از onlypharmacies
- لاہورنامہ، ٌ Lahorenama, اردو کی خبریں، لاہورکی خبریں، ملکی خیرملکی خبریں، ملکی سیاست، تعلیم و تربیت، صھت و تندرستی، فیس بک، سوشل میڈیا از DuckCTR SEM