انسانی حقوق

امریکہ کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سال 2021کی رپورٹ جاری

بیجنگ (لاہورنامہ) چین کی قومی ریاستی کونسل نے امریکہ کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پررپورٹ برائے سال2021 جاری کی،جس میں امریکہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی صورت حال عیاں کی گئی ہے۔

پیر کے روز جا ری ہو نے والی رپورٹ 6 حصوں پر مشتمل ہے۔رپورٹ میں وبا کی روک تھام اور کنٹرول میں جوڑ توڑ کی بھاری قیمت ادا کرنا ،پرتشدد نظریات پر ڈٹے رہنے سے زندگی اور سلامتی کو لاحق خطرات، جعلی جمہوریت کے چال سے سیاسی حقوق و مفادات کی پامالی ، نسلی امتیاز سے سماجی ناانصافی میں شدت آنا، انسانیت کے خلاف تارکین وطن کے بحران کا پیدا ہونا اور فوجی طاقت کا غلط استعمال کرتے ہوئے دوسرے ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنا شامل ہیں۔

رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ دو ہزار اکیس میں امریکہ میں انسانی حقوق کے حالات مزید بگڑ گئے ہیں۔سیاسی جوڑ توڑ کی وجہ سے کووڈ-۱۹ کی وبا سے متاثر ہونے والوں اور ہلاکتوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ رہی۔فائرنگ سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد نئی بلند سطح تک پہنچی جب کہ فائرنگ کے سنگین واقعات کی تعداد 693 رہی جو 2020 سے 10.1% زیادہ تھی۔

جعلی جمہوریت سے عوام کے سیاسی حقوق و مفادات کو نقصان پہنچا ہے،حکومت پر عوام کی شرح اعتماد سال 1958 کے بعد نچلی ترین سطح تک گر گئی ہے۔اقلیتوں ،خاص طور پر ایشیائی نژاد افراد کے خلاف امتیازی سلوک اور حملے شدید ہوئے۔نیویارک میں ایشیائی نژاد کے خلاف نفرت انگیز جرائم سال 2020 سے 361% زیادہ ہیں۔پرتشدد طریقے سے قانون کے نفاذ سے پناہ گزینوں اور تارکین وطن مزید مشکلات کا شکارہوئے۔اس کے ساتھ ساتھ ،امریکہ کی یک طرفہ کارروائیاں پوری دنیا میں انسانی المیےکا باعث بنیں۔

رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ سال 2021 میں امریکہ کے "انسانی حقوق کے محافظ ” کا تصور تباہ ہو گیا۔بہت زیادہ ممالک نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس میں امریکہ پر تنقید کی کہ وہ عالمی انسانی حقوق کے نصب العین کو سب سے زیادہ نقصان پہنچانے والا ملک ہے۔ رپورٹ میں امریکہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے بارے میں اپنے سنگین مسائل کو حل کرے۔