اسلام آباد:وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ وزیراعظم آفس رواں مالی سال کے دوران اخراجات میں 31فیصد کمی لا کر نمبر لے گیا ہے ، اخراجات میں کٹوتی سے 303ملین کا فائدہ ہوا ۔یہ بچت تنخواہوں ، الاؤنس،خوراک کے اخراجات ، گاڑیوں کے فیول اور نقد انعامات سمیت دیگر مدات میں کی گئی ۔وزیراعظم نے اس بات پر زوردیا کہ حکومت کی سادگی اور کفایت شعاری مہم پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کرتے ہوئے تمام وزارتیں بھی اپنے اپنے اخراجات میں زیادہ سے زیادہ کمی لائیں ۔جمعرات کو یہاں وزیراعظم آفس میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ کو بتایا گیا کہ وزیراعظم آفس رواں مالی سال کے دوران اخراجات میں 31فیصد کمی لا کر نمبر لے گیا ہے ، اخراجات میں کٹوتی سے 303ملین کا فائدہ ہوا
۔یہ بچت تنخواہوں ، الاؤنس،خوراک کے اخراجات ، گاڑیوں کے فیول اور نقد انعامات سمیت دیگر مدات میں کی گئی ۔وزیراعظم نے اس بات پر زوردیا کہ حکومت کی سادگی اور کفایت شعاری مہم پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کرتے ہوئے تمام وزارتیں بھی اپنے اپنے اخراجات میں زیادہ سے زیادہ کمی لائیں ۔یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ وزارت کے سیکرٹری کی پوسٹ کیلئے مستقبل میں مناسب افسران کے پینل کی تجویز اعلیٰ سطحی کمیٹی تیار کرے گی جس کی سربراہی وزیراعظم کے مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ اور وزیروفاقی تعلیم شفقت محمود ہوں گے جبکہ متعلقہ انچارج وزیر ،سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور سیکرٹری برائے وزیراعظم اس کے ممبران ہوں گے ۔ اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ معمول کی مدت کے مطابق یہ آسامی دو سال کیلئے ہوگی ۔اس مدت کو جاری رکھنے کا فیصلہ انچارج منسٹر کے چھ ماہ کے جائزے کے بعد کیا جائے گا ۔یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعظم بھی اس کا جائزہ لیں گے اور ان کے جائزے اور انچارج وزیر کی مشاورت سے کارکردگی کی بنیاد پر مدت ملازمت تین سال کئے جانے کا فیصلہ کیا جا سکے گا ۔
کابینہ نے چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن اور ایف بی آر کے درمیان صنعتی تعاون کیلئے ایم او یو پر دستخط کرنے کی بھی منظوری دی ۔ کابینہ نے ریاستی انٹرپراسز پر قائم کابینہ کمیٹی کے 2جنوری2019کے فیصلوں کی بھی توثیق کی ۔کابینہ نے اے پی او کے ایڈمنسٹریٹر اور ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کی بھی منظوری دی ۔کابینہ نے اظہر حمید کے بطور چیئرمین ای او بی آئی تعیناتی کی بھی منظوری دی ۔کابینہ کے اجلاس میں چین کی ینان منزو یونیورسٹی اور نمل کے درمیان مفاہمتی یاداشت پر دستخط کرنے کی بھی منظوری دی ۔کابینہ نے حوروت حسین چوہدری اینڈ کمپنی کو نادرا کے مالی سال 2017-18اکاؤنٹس کے آڈٹ کیلئے تقرری کی تجویز بھی منظور کر لی ۔
کابینہ نے پاکستان اور قبرس کے درمیان سفارتی اور حکام ،سروس پاسپورٹ ہولڈرز کیلئے ویزا معاہدے کی بھی توثیق کردی ۔کابینہ نے راجہ عامر خان کی بطور چیئرمین آئی ٹی این ای کی تعیناتی کی بھی منظوری دی ۔کابینہ نے جسٹس شاہد کریم کو بطور سپیشل کورٹ اینڈ جسٹس کے جج ،جسٹس طاہرہ صفدر کو صدر خصوصی عدالت تعینات کرنے کی بھی منظوری دی ،یہ عدالت کرمنل لاء امنڈمنٹ (سپیشل کورٹ) ایکٹ 1976(ایکٹ xviiآف1976)کے تحت قائم کی گئی ہیں ۔کابینہ نے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے سٹیئرنگ کمیٹی کی تشکیل کی بھی منظوری دی ۔ کابینہ نے صاف سرسبز پاکستان تحریک کے تحت حکومت پاکستان اور چین کی اوورسیز پورٹس ہولڈنگز کمپنی لمیٹڈ کے درمیان مفاہمتی یاداشت پر دستخط کی بھی منظوری دی ۔کابینہ نے مختلف ممالک کیلئے ویزا فیس میں نظر ثانی کی بھی منظوری دی جبکہ وزیراعظم عمران خان نے اجلاس کے دوران ملاوٹ والا دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیلئے ملک گیر مہم چلانے کی بھی ہدایت کی ۔