واشنگٹن(لاہورنامہ) الینوائے یونیورسٹی میں بین الاقوامی قانون کے پروفیسر فرانسس اے بوئل نے کہا ہے کہ امریکہ کی قیادت میں نیٹو کی توسیع روس اور یوکرین کے تنازع کی بنیادی وجہ ہے۔
ایک بیان میں بوئل نے کہا کہ سابق امریکی وزیر خارجہ جیمز بیکر اور اس وقت کے امریکی صدر جارج بش کے ساتھ ساتھ کئی یورپی نیٹو ریاستوں کے رہنماؤں نے سابق سوویت یونین کے رہنما میخائل گورباچوف کے سامنے ایک پختہ عہد کیا تھا کہ اگر سوویت یونین جرمنی کے دوبارہ اتحاد پر راضی ہو جائے تو نیٹو مشرق کی جانب توسیع نہیں کرے گا۔ بوئل نے زور دیا کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق نیٹو اور امریکہ کو اس وعدے کے مکمل طور پر پابندی کرنی چاہیے۔
تاہم، بوئل کے مطابق، نیٹو کی مسلسل توسیع نے روس کو مشتعل کر دیا ہے، اور امریکہ کی قیادت میں نیٹو نے روس کے اعتراض کو مسترد کر دیا، جس کی وجہ سے حالات بہت زیادہ بگڑ گئے۔یوکرین میں تباہی سے نمٹنے میں مدد کے لیے امریکہ کو بفر زون کے بارے میں روس کے خدشات کا جواب دینا چاہیے اور اعلان کرنا چاہیے کہ نیٹو توسیع نہیں کرے گا، اور یوکرین ایک رکن ریاست کے طور پر نیٹو میں شامل نہیں ہوگا۔