عبد القادر پٹیل

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بل2022، شعبہ سے اجارہ داری کا خاتمہ ہوگیا ہے ، عبد القادر پٹیل

اسلام آباد (لاہورنامہ)وفاقی وزیر برائے قومی صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی سے پاکستان میڈیکل کونسل (پی ایم سی) ایکٹ کو ختم کرکے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بل2022 کی متفقہ منظوری سے میڈیکل کے شعبہ سے اجارہ داری کا خاتمہ ہو گیا ہے .

سابق سلیکٹڈ وزیراعظم کے رشتہ دار فیس ٹائم یا انٹرنیٹ کے ذریعے وزارت چلا رہے تھے،پی ایم سی جیسے کالے قانون کے تحت ایسی اجارہ داری قائم تھی جسے کوئی پوچھنے والا نہیں تھا، کسی بھی میڈیکل کالج کی بندش یا کسی کو جرمانہ کر دینا اوراپنی مرضی سے لاکھوں روپے پر بھرتی کرلینا بھی جائز تھا.

میڈیکل کے شعبہ میں بہتری لانے کیلئے بہت سے اقدامات جلد کئے جائیں گے، میڈیکل کے شعبہ کا انچارج بھی وہی لگایا جائے گا جس کے پاس میڈیکل کی تعلیم ہو گی،پمز ملازمین کے تحفظات دور کئے جائیں گے۔

جمعرات کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے قومی صحت نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کی فیس بھی زیادہ رکھی گئی ہے اور اس کی نمبروں کی شرح فیصد کو بھی بہت زیادہ رکھا گیا جس کی وجہ سے صرف سندھ کے میڈیکل کالجز میں 55 فیصد سیٹیں خالی رہ گئیں، 16 ہزار بچوں نے بیرون ملک جا کر داخلے لئے جس کی وجہ سے 9 ارب سے زیادہ کا زرمبادلہ باہر چلا گیا۔

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی بھرتیوں کے ساتھ ساتھ اور بھی بہت کچھ ہے جو ہم میڈیا کے سامنے لائیں گے۔ سابق سلیکٹڈ وزیراعظم کے رشتہ دار فیس ٹائم یا انٹرنیٹ کے ذریعے وزارت چلا رہے تھے، زیادہ تر ان بورڈز اور اداروں کے اراکین بھی امریکی یا دیگر ملکوں کی شہریت کے حامل افراد رکھے گئے تھے۔ عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ اب ان دو قوانین کی منطوری سے ہم تحقیقات کرنے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اب میڈیکل کے شعبہ میں بہتری لانے کیلئے بہت سے اقدامات جلد کئے جائیں گے، میڈیکل کے شعبہ کا انچارج بھی وہی لگایا جائیگا جس کے پاس میڈیکل کی تعلیم ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دور میں لوگوں کو جبری گولڈن شیک ہینڈ دیا گیا اور اپنے من پسند لوگوں کو بھرتی کیا جاتا رہا، ان کے بارے میں بھی مکمل تحقیقات کی جائیں گی، یہ تمام چیزیں میڈیا کے ذریعے ہم تک پہنچی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بل منظور ہونے کے بعد اب تمام صوبوں، کالجز اور یونیورسٹیوں کو برابر کا حصہ دیا جائے گا، قومی اسمبلی سے یہ بل متفقہ طور پر منظور ہو گیا ہے اور اب سینٹ سے منظور ی کے بعد اس پر عملدرآمد شروع ہو جائیگا۔ وفاقی وزیر عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ پچھلی حکومت کے دور میں 30 خاندان ایسے تھے جن کی دو سال تک پنشن روکی گئی جس سے پاکستانی بچے ذہنی اذیت کا شکارہوئے، اب پاکستانی بچوں کو ظلم نہیں سہنا پڑے گا اور وہ اپنے ملک میں میڈیکل کی تعلیم مکمل کرکے ملک کی خدمت کر سکیں گے، ہم نے اس کالے قانون کو ختم کر دیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پمز ملازمین کے تحفظات دور کئے جائیں گے تاکہ وہ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقہ سے انجام دے سکیں۔