بیجنگ (لاہورنامہ)ریاستی کونسل کے امور تائیوان دفتر اور ریاستی کونسل کے انفارمیشن آفس نے ” امور تائیوان اور چین کا نئے عہد میں اتحاد” کے عنوان سے ایک وائٹ پیپر جاری کیا۔
وائٹ پیپر میں نشاندہی کی گئی ہے کہ تائیوان کی تاریخ بالکل واضح ہے۔ قدیم زمانے سے تائیوان چین کا ایک حصہ ہے ۔ ون چائنا اصول بین الاقوامی برادری کا عمومی اتفاق رائے ہے۔دنیا میں صرف ایک چین ہے اور تائیوان چین کا ایک حصہ ہے۔
وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی رہنمائی میں آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے تعلقات میں گزشتہ 70 سالوں کے دوران نمایاں ترقی ہوئی ہے۔دونوں کناروں کے درمیان بڑھتے ہوئے وسیع تبادلے اور تعاون نے آبنائے تائوان کے دونوں کناروں کے ہم وطنوں، خاص طور پر تائیوان کے باشندوں کے لیے ٹھوس ثمرات لائے ہیں ۔
وائٹ پیپر میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کے حکام کی علیحدگی کے اقدام نے آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے تعلقات میں تناؤ پیدا کیا ہے، اس خطے میں امن اور استحکام کو خطرے سے دوچار کیا ہے، اور پرامن وحدت کے امکانات کو نقصان پہنچایا ہے۔ علاوہ ازیں بیرونی قوتوں کی جانب سے تائیوان کی علیحدگی پسند وں کی حوصلہ افزائی سے آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے درمیان تصادم اور کشیدگی میں شدید اضافہ ہو رہا ہے ۔
وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ "پرامن وحدت اور ایک ملک، دو نظام” امور تائیوان سے نمٹنے کے لیے چین کی بنیادی پالیسی اور قومی وحدت کے حصول کا بہترین طریقہ ہے۔ یہ نہ صرف تائیوان کی حقیقی صورتحال کا بھرپور ادراک ہے بلکہ وحدت کے بعد تائیوان کے طویل المدتی استحکام کے لیے بھی مفید ہے ۔
اگرچہ آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے نظام مختلف ہیں لیکن یہ نہ تو وحدت کی راہ میں رکاوٹ ہے اور نہ ہی تقسیم کا بہانہ ہے ۔ ہم پرامن وحدت کی خاطر سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن "تائیوان کی علیحدگی ” کے حوالے سے کسی بھی قسم کی سرگرمیوں کی قطعاً کوئی گنجائش نہیں ہے ۔