لاہور(لاہورنامہ)چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر)سجاد غنی کی تعیناتی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی گئی۔
میاں دائود ایڈووکیٹ نے چیئرمین واپڈا کی تعیناتی کیخلاف آئینی درخواست دائر کی جس میں موقف اپنایا گیا کہ چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر)سجاد غنی کی تعیناتی میرٹ اور قانون کی خلاف ورزی ہے، وفاقی حکومت منظور نظر افراد کو اہم عہدوں پر تعینات کر کے نواز رہی ہے.
چیئرمین واپڈا سجاد غنی کی تعیناتی کیلئے کسی قانون، میرٹ اور شفافیت کو مدنظر نہیں رکھا گیا، لیفٹیننٹ جنرل (ر)سجاد غنی کی بطور چیئرمین واپڈا تعیناتی انتہائی خفیہ طریق کار کے تحت کی گئی، چیئرمین واپڈا کی تعیناتی کیلئے شفافیت کے قانونی اصول کی بھی خلاف ورزی کی گئی، چیئرمین واپڈا کی تعیناتی کیلئے مشترکہ مفادات کونسل سے بامعنی مشاورت آئینی تقاضہ ہے.
سجاد غنی کی بطور چیئرمین واپڈا تعیناتی کیلئے آئینی تقاضے کی بھی خلاف ورزی کی گئی۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ اعلی عدلیہ اہم اداروں میں تعیناتیوں کے اصول وضع کر چکی ہے، واپڈا جیسے اہم عوامی ادارے میں میرٹ سے ہٹ کر تعیناتیوں نے عوام کے مفاد کو ہمیشہ نقصان پہنچایا ہے.
سابق چیئرمین واپڈا مزمل حسین بھی میرٹ سے ہٹ کر لگائے گئے، ان کے دور میں بھی واپڈا کو اربوں کا نقصان ہوا، اعلی عدلیہ چودھری آصف کیس میں چیئرمین واپڈا کی تعیناتی کا طریقہ کار طے کر چکی ہے، وفاقی حکومت نے چودھری آصف کیس میں عدالتی فیصلے کے مطابق چیئرمین واپڈا کی تعیناتی کی یقین دہانی کرائی تھی، نئے چیئرمین واپڈا کی تعیناتی میں وفاقی حکومت نے اپنی ہی یقین دہانی کی بھی خلاف ورزی کی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر)سجاد غنی کی تعیناتی غیرآئینی قرار دیکر کالعدم کی جائے۔