نوجوان نسل, پروفیسر الفرید

نوجوان نسل کو ہر قسم کے چیلنجز کے لئے تیاررہنا ہوگا، پروفیسر الفرید

لاہور (لاہور نامہ) جنرل ہسپتال سے منسلک امیر الدین میڈیکل کالج میں پارلیمانی مباحثے کا انعقاد ہوا جس میں طلباء و طالبات نے جوش و خروش سے حصہ لیا اور انگلش و اردو میں دھواں دھار تقریریں کیں اور حاضرین سے خوب داد سمیٹی۔

اس موقع پر پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے کہا کہ نوجوان نسل ہی ملک و قوم کے روشن مستقبل کی ضامن ہے جسے ہر قسم کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے خود کو تیار کرنا ہوگا تاکہ پاکستان کی خوشحالی، اقتصادی ترقی اور بین الاقوامی برادری میں با وقار مقام حاصل کرنے کے اہداف حاصل کیے جا سکیں اور وطن عزیز کو صحیح معنوں میں قائد و اقبال کے خوابوں کی تعبیر سے ہمکنار کیا جا سکے۔

پروفیسر سید یعصوب علی نقوی، ڈاکٹر شائستہ مبین، ڈاکٹر سید فیصل حسن شاہ اورطلبہ و طالبات کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ڈیبیٹس 2022کا عنوان” سیلاب کی تباہ کاریوں میں لوگوں کی امداد اور کورونا کیسز کی روک تھام”تھا۔

پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ طلبہ کے مابین تقریری مقابلے ان میں سبقت لے جانے کے رحجان کو تقویت پہنچاتے ہیں اور ان کی قابلیت،علم اور ذہنی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ کسی بھی شعبے کے طلبا و طالبات میں علم کی جستجو ان کے کامیاب مستقبل کی پہلی شرط ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بہترین طالب علم کی سب سے اہم عادت مسلسل مطالعہ اور اپنے مضامین میں اظہار دلچسپی ہوتا ہے۔ اسی طرح میڈیکل کا شعبہ بھی اس امر کا متقاضی ہے کہ سٹوڈنٹس زیادہ سے زیادہ مطالعہ کی عادت کو اپنائیں اور آپس میں صحت مندانہ رحجان کو فروغ دینے کے لئے مباحثوں اور تقاریری مقابلوں کا انعقاد کرتے رہا کریں تاکہ مثبت سوچ او ر ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ حاصل کرنے کا موقع حاصل ہوتا رہے۔

تقریب میں طلبا و طالبات نے اظہار خیال کرتے ہوئے متاثرین سیلاب کی امداد، ان کی بحالی اور صحت کے مسائل سے نمٹنے کیلئے مختلف تجاویز پیش کیں۔ طلبا کا یہ بھی کہنا تھا کہ کورونا کی روک تھام کے لئے کمیونٹی کی سطح پر زیادہ آگاہی کا فروغ وقت کی اہم ضروری ہے تاکہ لوگ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس وبا سے محفوظ رہ سکیں۔

مقررین نے اس پہلو پر زور دیا کہ پاکستان میں آنے والے بد ترین سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر قابو پانے اور متاثرین کی فوری ضروریات کے علاوہ ان کی بحالی کے کاموں کے لئے ملک کے صاحب ثروت اور بزنس و صنعتی برادری سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو آگے آنا چاہیے اور مشکل کی اس گھڑی میں اپنے ہم وطنوں کی انسانیت کی خدمت اور اللہ کی خوشنودی کے جذبے سے زیادہ سے زیادہ مالی اعانت کرنا چاہیئے تاکہ وہ اپنے پاؤں پر دوبارہ کھڑے ہو سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی پاکستانیوں نے زلزلے اور قدرتی آفات میں دل کھول کر عطیات دیے۔تقریب کے اختتام پر رنر اپ میں ٹرافی دی گئی جبکہ پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے اس توقع کا اظہار کیا کہ مستقبل میں بھی ایسی صحت مندانہ سرگرمیوں کو جاری رکھا جائے گاجس کی ادارے کی طرف سے بھی ہر ممکن حوصلہ افزائی ہوتی رہے گی۔ڈیبیٹنگ سوسائٹی کی صدر حذیفہ وسیم، جنرل سیکرٹری محمد منیف، جوائنٹ سیکرٹری رانا عالیان، فنانس سیکرٹری رانا عمر، شمائلہ نذر، احمد معاذ، فاطمہ نجیب، معیز خالد اور روحیل الیاس بھی موجود تھے۔