بجلی کی قیمتوں

پٹرولیم اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ سے صنعتی شعبہ متاثر ہوگا،نصراللہ مغل

لاہور(لاہورنامہ) ممتازصنعتکار و سیاسی رہنماایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس و انڈسٹریز نصراللہ مغل سابق چیئرمین ٹاؤن شپ انڈسٹریز نے پٹرولیم مصنوعات اور فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمتوں میں اضافوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافوں سے صنعتی شعبہ متاثر ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی3.34روپے فی یونٹ جبکہ پٹرول2.7اور ڈیزل 2.99 روپے مہنگا کرکے صنعتی شعبہ و عوام پر اربوں روپے کا بوجھ ڈال دیا گیا۔بین الاقوامی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات میں تیزی سے کمی آرہی ہے عالمی مارکیٹ میں برینٹ کروڈ آئل2.6فیصد کمی سے96.76ڈالر اور امریکی آئل 1.7فیصد کمی سے90.32ڈالر فی بیرل ہوگیا ہے۔

آئل و گیس کمپنی ن(اوگرا)نے قیمتوں میں کمی کی سفارش کی لیکن اسے نظر انداز کرکے پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا۔حکومت اگر ریلیف نہیں دے سکتی تو تکلیف بھی نہ دے بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافوں سے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے اشیاء مہنگی اور ملک میں ہوشربا مہنگائی برپا ہے حکومتی ادارہ کی رپورٹ کے مطابق ملک میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح 45فیصد سے بھی بڑھ گئی ہے جس سے ہر طبقہ متاثر ہورہا ہے لیکن حکومتی اقدامات مزید مہنگائی کا باعث بن رہے ہیں۔

نصر اللہ مغل نے کہا کہ بجلی اور پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے سے ملکی معیشت پر منفی اثرات آئیں گے۔ تاجر و صنعتکار کی پیداواری لاگت میں مزید اضافہ ہو گا۔ پٹرول صنعت و تجارت و زراعت کے لئے خام مال کا درجہ رکھتا ہے اور اسکی قیمتوں میں اضافے سے پیداواری لاگت میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے اور فیول کی قیمتیں بڑھنے سے بجلی کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے اورمہنگی بجلی،مہنگی پیدوار کا باعث ہے .

جس سے ملک میں ہوشربا مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے پاکستان عالمی منڈی میں دوسرے ممالک کا مقابلہ نہیں کرپا رہا جس کی وجہ سے صنعتکاروں کو مالی نقصان کے ساتھ ساتھ حکومت کے ریونیو میں بھی کمی واقع ہورہی ہے۔