لاہور (لاہورنامہ) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی اپیل پریوم ختم نبوت کے حوالہ سے ملک بھر میں علمائے کرام نے یوم ختم نبوت منایا گیا ملک بھر میں ختم نبوت کے موضوع اور ردِ مرزائیت پر مفصل خطابات کیے۔
لاہور،ملتان،کراچی،اسلام آباد،چنیوٹ،چناب نگر،شیخوپورہ،جھنگ،راولپنڈی،حیدر آباد ، سکھر ، میرپور خاص،رحیم یارخان،منڈی بہاءو دین، گجرات، ساہیوال، بہاولپور، چیچہ وطنی، اوکاڑہ،ننکانہ،نواب شاہ، مظفرگڑھ، گوجرانوالہ، خانیوال، وہاڑی، ڈیرہ غازی خان،لیہ،بکھرسمیت ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں علماء کرام نے یوم ختم نبوت منایا گیا۔
جامعہ اشرفیہ مسلم ٹاون لاہور میں یوم ختم نبوت 1974 کے عظیم فیصلے یاد میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیراھتمام عظیم الشان تحفظ ختم نبوت واستحکام پاکستان ختم نبوت کانفرنس مجلس کے مرکزی امیر مولانا پیرحافظ ناصرالدین خان خاکوانی کی ز یرصدارت اور مہتمم جامعہ اشرفیہ مولانا فضل الرحیم کی زیرنگرا نی اور مجلس لاہور کے امیر مولانا مفتی محمد حسن کی سرپرستی میں منعقد ہوئی.
کانفرنس میں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبد الغفورحیدری، مجلس کے مرکزی رہنما مولانا اللہ وسایا،مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مرکزی رہنما علامہ ابتسام الٰہی ظہیر،جے یوآئی کیے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمدامجد خان،انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے سیکرٹری جنرل مو لانا احمدعلی سراج، جامعہ اشرفیہ کے ناظم حافظ اسد عبید، ناظم اعلی قاری ارشد عبید، جامعہ اشرفیہ مولانا محمدیوسف خان، مولانا سیف الرحمن مہند، مفتی شاہد عبید،مرکزی رہنما مولانا عزیز الرحمن ثانی، حفیظ سنٹریونین کے صدر فیاض بٹ، سید سلمان گیلانی، قاری احسان اللہ فاروقی، پیررضوان نفیس، مولانا جمیل الرحمن اختر، مبلغ ختم نبوت مولاعبدالنعیم جنرل سیکرٹر ی لاہور مولاناعلیم الدین شاکر،مولانا محبوب الحسن طاہر، مولانا عتیق الرحمن، مولانا محمدقاسم گجر، رانا محمدعثمان قصوری، مولانا عمران نقشبندی ودیگر علماء نے خطاب کیے.
اور شعور ختم نبوت کو اجاگر کیا اور شہدائے ختم نبوت اور پاکستان کی پارلیمنٹ کے تاریخی فیصلے کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور قادیانیوں کی ملک دشمن سرگرمیوں کے پیش نظر انہوں نے خبردار کیا کہ وہ اپنی شر انگیز یوں سے باز رہیں یہ انکے اور ملک کے مفاد میں بہتر ہوگا۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہ کہا کہ قادیانی ملک اور اسلام دونوں کے غدار ہیں۔۷ستمبر کا دن ایک تاریخ ساز دن ہے کیونکہ پاکستان کی قومی اسمبلی نے آئین میں ترمیم کر کے قادیانیوں کو غیرمسلم اقلیت قرار دیاتھا۔
یہ فیصلہ در اصل اسلامیان پاکستان کی کوششوں کا ثمر ہے۔ہزاروں عاشقان مصطفےٰ نے جذبہ عشق سے سرشار ہوکر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیاتھا۔امیر مرکزیہ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت مولانا پیرحافظ ناصرالدین خان خاکوانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اسلام کا بنیادی عقیدہ اور شریعت محمدی کی اساس اوربنیاد ہے۔دین اسلام اللہ کا آخری دین ہے اور یہی دین مدار نجات ہے۔
علماء کرام نے کہا کہ قادیانی ختم نبوت کی انکار کی وجہ سے دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔ختم نبوت کا تحفظ در اصل آپ ﷺ کی ذات اقدس کا تحفظ ہے۔مولانا اللہ وسایا نے اپنے خبا میں کہا کہ ۷ستمبر کا دن عالم اسلام کے مسلمانوں کے لیے یوم فتح مبین ہے،یہ دن عاشقان رسول ﷺ،ختم نبوت کے پروانوں کے لیے عظیم الشان کامرانی اور تحفظ ختم نبوت کے حوالے سے تجدید عہد کا دن ہے۔
مولانا محمدامجد خان نے کہا کہ آج ایک مرتبہ پھر ختم نبوت اور قادیانیت کے متعلق قوانین اور ناموس رسالت کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں۔ان اسلام دشمن قوتوں کی اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔عقیدہ ختم نبوت وناموس رسالت کی حفاظت کرنے میں کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔علماء کرام نے ۴۷۹۱ کی تحریک میں حصہ لینے والی تمام جماعتوں،حزب اقتدار، حزب اختلاف اور تمام دینی قوتوں کے اس دلیرانہ فیصلے پرخراج تحسین پیش کیا۔
مرکزی جمعیت اہلحدیچ کے مرکزی رہنما علامہ ابتسام الٰہی ظہیر نے کہا کہ حکومت قادیانیوں کو آئین وقانون اور پاکستان کی نیشنل اسمبلی کے فیصلے کا پابند بنائے اور ان کی غیر قانونی سرگرمیوں کانوٹس لے۔ا ب ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان کی پارلیمنٹ کے اس فیصلے کو تقریباً اڑھتالیس سال کا عرصہ گزر گیا اور نئی نسل جوان ہوکر ادھیڑ عمر کو پہنچ گئی ہے اور اس کے بعد کی نسل کو اس مسئلے کی اصل حقیقت، وجوہات، اسباب، قادیانیوں کے عقائد، ان کا دجل و فریب اور ان کی سازشوں کا علم نہیں.
انہیں مثبت حکمت، دانائی سے بھرپور علمی اور تبلیغی انداز میں یہ سب بتانے کی ضرورت ہے بلکہ اس سے بڑھ کران کی نئی نسل کو بھی اس بارے میں آگاہ کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمے داری ہے تاکہ کل بروز قیامت یہ نہ کہہ سکیں کہ ہمیں تو کسی نے اصل عقائد سے روشناس ہی نہیں کرایا تھا تو ہمارے پاس اس کا کیا جواب ہوگا؟ اس لیے تمام مسلمان بالخصوص علمائے کرام اور مساجد کے ائمہ اور خطبائے عظام کی بڑی ذمہ داری بنتی ہے کہ مسلم عوام کو عقیدۂ ختم نبوت کی اہمیت، ضرورت کے بارے میں آگاہ کریں۔
عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ کے باریمیں بیدار کریں اور قادیانیوں کے فتنے سے ان کو روشناس کریں۔مولانا علیم الدین شاکر نے کہا کہ قادیانی جو اپنی آئینی حیثیت تسلیم کرنے سے کھلم کھلا انکاری ہیں اور مسلمان اکثریت کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر ان کے انسانی حقوق کو پامال کرتے ہیں۔ مولانا عبدالنعیم نے کہا کہ قادیانی پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے ایجنڈہ پر کام کر رہے ہیں۔پاکستان پر بیرونی دباؤ ڈلوا کر پاکستان کی سلامتی کو خطرات سے دوچار کرنے کے منصوبے کو زیر عمل لایا جا رہا ہے۔
ناموس رسالت قانون کے خلاف سازشوں کو ناکام بنا دیں گے۔295-Cناموس رسالت ایکٹ کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے، انہوں نے کہاکہ قادیانی اور یہودی لابی اسلام مخالف قوتوں کو ساتھ ملاکر تحفظ ناموس رسالت ایکٹ ختم کرانے کے در پے ہیں مگر شمع ختم نبوت کے پروانے کوئی بھی ایسی ناپاک ساز ش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔