اسلام آباد (لاہورنامہ) وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا کہا کہ ملک میں نئی بجلی پیدا کرنے کے کارخانے لگائیں گے ، پاکستان میں سستی بجلی کی بنیاد رکھنے جارہے ہیں، پورے ملک میں دیہاتی علاقوں میں 1سے 4میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبے لگائے جائیں گے .
سرکاری عمارتوں کو بھی سولر توانائی پر منتقل کیا جائے گا ، انہوں نے کہا کہ کسانوں کو شمسی توانائی پر چلنے والے ٹیوب ویل فراہم کیے جائیںگے ، تھرکول پاور پلانٹ چارسال سابق وزیراعظم عمران خان کی وجہ سے تاخیر کا شکار رہا .
بدھ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ بجلی کی قیمتیں کم کرنے کی عملی کام کا آغاز آج سے ہورہا ہے ، ملک میں بجلی بنانے کے کارخانے ہمارے ملکی وسائل پر لگائے جائیں گے ، بجلی بنانے کیلئے درآمد ایندھن بہت مہنگا پڑتاہے .
شمسی توانائی سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی واقع ہوگی ، شمسی توانائی کے اس منصوبے کی قیمت کا تعین شفاف طریقے سے کیا جائے ، اس منصوبے کے متعلق آج سرمایہ کاروں کوبریفنگ دی جائیگی ، ان کا کہنا تھا کہ پالیسی پہلے سے موجود ہے ، ہمارے پاس قیمت کی ایمرجنسی ہے ، ہمیں اسے نیچے لے کر آنا ہے ، ہم شمسی توانائی کی تنصیب کے تیز ترین اقدامات کرنا چاہتے ہیں، سرمایہ کاروں کیلئے ایک پیکیج بنایا گیا ہے .
آج 2بجے سابق وزیراعظم اور سولر کمیٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی میٹنگ میں پیش کریں گے ، ہمارا مقصد آج پیش کرکے ٹائم لائن سیٹ کی جائے گی ، 600میگاواٹ کی لوکیشن بتائی جائیگی اس کے بعد تمام مراحل کو سامنے رکھا جائیگا ، شفاف طریقے سے پرائس ڈسکوری جاننا چاہتے ہیں کہ کم سے کم سولر بجلی کی قیمت کیا ہوگی ، نہ میں نہ افسران فیصلہ کریں گے جو سرمایہ کاروں کا فیصلہ ہوگا اس کو عمل میں لایا جائیگا .
ہمارے دوست ممالک اس منصوبے میں دلچسپی رکھتے ہیں جو سرمایہ کار سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں ان کو خوش آمدید کہتے ہیں 2کروڑ30لاکھ صارفین کو فیول ایڈجسٹمنٹ پرائس پر سبسڈی دی جارہی ہے ، سابقہ حکومت کے غیر ذمہ دارانہ فیصلوں کی وجہ سے ملک دیوالیہ بن کے قریب پہنچا ، عمران خان پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ کو نقصان پہنچا کر گئے ، ملک میں جلد حالات بہتر ہونگے ۔