غبن کیس

اربوں روپے غبن کیس:نیشنل بینک کے وائس پریزیڈنٹ عثمان سعید کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع

لاہور:احتساب عدالت نے اربوں روپے کے غبن کیس میں ملوث نیشنل بینک کے وائس پریزیڈنٹ عثمان سعید کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کر دی، عدالت نے ملزم کو 14 مارچ کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ احتساب عدالت کے جج محمد وسیم اختر کی عدالت میں عثمان سعید کیخلاف اربوں روپے کے غبن کیس کی سماعت ہوئی۔نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے ملزم کے متعلق تحقیقاتی رپورٹ پیش کی گئی۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو اس کیس میں مکمل ریفرنس جلد پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔ نیب پراسیکیوٹر عدنان فیصل کے مطابق نیب لاہور کی جانب سے مبینہ خورد برد کے الزام میں نیشنل بنک کے وائس پریزیڈنٹ عثمان سعید کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم نے کمرہ عدالت میں اعتراف جرم کرلیا تھا۔اب ملزم کو پلی بارگینگ کے ذریعے رہا کیا جا سکتا ہے۔ ملزم عثمان سعید نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان مجھے بلیک میل کرتے رہے اور پیسے لے کر واپسی کے وعدے کرتے رہے، پیسے دینے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ غلطی ہوئی، ملزم عثمان سعید نے اقرار کیا کہ اب تک 12 پارٹیز کو پیسے دے چکا ہوں۔ نیب پراسیکیوٹر کے مطابق ملزم عثمان سعید نے جن افراد کی ملی بھگت سے خورد برد کی تھی، ان کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔نیب تفتیشی ٹیم نے مین برانچ فارن ایکسچینج ڈیپارٹمنٹ میں16 مئی 2018 کو چھاپہ مار کر متعلقہ ریکارڈ قبضہ میں لے لیا تھا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق 13 میگا بزنس گروپس مالکان اور بینک افسران کی ملی بھگت سے حکومتی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ ملزمان آپس کی ملی بھگت سے لیٹر آف کریڈٹ کا غلط اعدادوشمار اور درآمد شدہ مال بغیر ادائیگی بینک سے ریلیز کرواتے رہے۔ نیب کے مطابق ملزم عثمان سعید مین برانچ فارن ایکسچینج ڈیپارٹمنٹ میں بطور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ تعینات تھا۔ ملزم کے ان اقدامات سے حکومتی خزانے کواربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ تحقیقات کے دوران ملزم کی جانب سے لگ بھگ 2 سے 3 ارب روپے کی خردبرد کے شواہد حاصل ہوئے۔