لاہور(لاہورنامہ)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا کہ وزیر اعظم ہائوس کی سیکورٹی مذاق بن چکی ہے کبھی خفیہ آڈیو ریکارڈنگ منظر عام پر آتی ہے تو کبھی سائفر کی کاپی غائب کی خبریں میڈیا میں آرہی ہیں۔
حکومت کی جانب سے محض وزیر اعظم ہاوس کے ایس او پیز تبدیل کرنا کافی نہیں بلکہ ذمہ داران کا تعین کر کے ان کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جانی چاہئے ۔قوم کے سامنے تینوں جماعتوں کے بھیانک چہرے بے نقاب ہو چکے ہیں۔
عوام کے جذبات کو مجروع کرنے اور قومی معاملات کے ساتھ کھیلنے والے کسی بھی قسم کی رعائت کے مستحق نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مہنگائی کا 47 سالانہ ریکارڈ ٹو ٹ چکا ہے ۔ شرح 27.3فیصد ہو گئی ہے بد قسمتی سے آنے والے دنوں میں کمی کے آثار نظر نہیں آتے ۔
پڑولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مہنگائی کے تناسب سے کمی کی جانی چاہئے ۔عوام حقیقی معنوں میں بدحال ہو چکے ہیں او ر ان کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ رہی سہی کسر سیلاب نے ملکی معیشت اور انسانی زندگی پر تباہ کن اثرات ڈال کر پوری کر دی ہے ۔ بحالی میں بہت وقت لگے گا ،تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ غریب ملک کے وزیر اعظم شہباز شریف کی کابینہ کی تعداد 73جبکہ معاون خصوصی کی تعداد 28ہے ان میں سے 23کے پاس کوئی قلمدان ہی نہیں۔وزیر اعظم کے 28معاونین خصوصی نے تین ماہ کے دوران 47لاکھ روپے کے اخراجات کئے ہیں۔ان معاون خصوصی کے اخراجات لاکھوں میں جبکہ وہ خود قومی خزانے کو مال مفت دل بے رحم کی طرح کھا رہے ہیں۔
اتنی بھاری بھرکم کابینہ کے باوجود حکومت کوئی بھی معاشی لحاظ سے مستحکم پالیسی بنانے میں ناکام ہے۔ محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت بھی پی ٹی آئی کی حکومت کا تسلسل معلوم ہوتی ہے۔ اتحادی حکومت کے پاس بھی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کوئی ایجنڈا نہیں۔ آئی ایم ایف کے غلاموں سے نجات حاصل کرنا ہوگی۔