لاہور(لاہورنامہ) صنعتکار رہنماچیئرمین ٹاؤن شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن لاہور چوہدری محمد عدیل بھٹہ نے وفاقی حکومت کی طرف سے ٹیکسٹائل سمیت تمام ایکسپورٹ انڈسٹریز کو دیا گیا خصوصی انرجی ٹیرف یکم اکتوبر سے ختم کرنے اور اس حوالہ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق یکم اکتور سے ایکسپورٹ انڈسٹری کو 9سینٹ/فی کلو واٹ فی گھنٹہ کے حساب سے بجلی فراہم کرنے کا سلسلہ بند کر دیا جائے اور انہیں انڈسٹریل ٹیرف کے مطابق بل ادا کرنے ہونگے.
جس سے بجلی کے فی یونٹ کی قیمت 24روپے سے بڑھ کی تقریباً44روپے ہوجائے گی۔گزشتہ حکومت نے پہلے ہی ایکسپورٹ انڈسٹری کے لئے بجلی کی قیمت ساڑھ سات سینٹ سے بڑھ کر نو سینٹ کردی تھی اور اب یہ ریٹ بھی ختم کرکے اسے مزید بڑھا دیا گیا ہے .
جس سے ایکسپورٹ انڈسٹریی کے بجلی کے بلز میں ڈیڑھ گنا سے زیائد اضافہ ہوجائے گا اوربرآمدی سیکٹر کو ستی بجلی کی فراہمی کا خاتمہ صنعتوں کے تابوت کیلئے آخری کیل ثابت ہوگا۔چوہدری عدیل بھٹہ نے کہا کہ برآمدی سیکٹرز کو سستی بجلی کی فراہمی کے خاتمہ سے اشیاء مہنگی، مہنگی اشیاء کے باعث برآمدات میں کمی سے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی سے معاشی بدحالی بڑھے گی برآمدی اہداف پورے نہ ہونے سے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہونگے اور حکومت کو قرضوں کے لیے بیرونی اداروں سے رجوع کرنا پڑے گا۔
ناقص اقتصادی پالیسیوں سے برآمدی صنعتی شعبہ زوال کا شکار ہے حکومت معاشی استحکام کیلئے صنعت کش پالیسیوں سے اجتناب کرے اور صنعتی ترقی کیلئے تمام فیصلے صنعتی تنظیموں کی مشاورت سے کرے۔