لاہور (لاہورنامہ) صنعتکار رہنماچیئرمین ٹاؤن شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن لاہور چوہدری محمد عدیل بھٹہ نے نیپرا کی طرف سے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے نام سے بجلی 3.21روپے فی یونٹ مہنگی کرکے عوام پر94ارب روپے کے اضافی بوجھ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگی بجلی صنعتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے.
مہنگی بجلی کے باعث صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اور اشیاء مہنگی ہونے سے ملک میں ہوشربا مہنگائی کا دور دورہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر ماہ فیول ایڈجسٹمنٹ اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بلوں میں بے تحاشا اضافہ کیا جارہا ہے صنعتی شعبہ کیلئے یہ ناممکن ہے کہ وہ اپنی مصنوعات بعد از فروخت کے بعد اس کی اضافی قیمت صارفین سے وصول کرسکے۔
فیول ایڈجسٹمنٹ و سہ ماہاہی ایڈجسٹمنٹ فارمولہ صنعتی شعبہ کے لیے ناقابل قبول ہے جس کے باعث صنعتی شعبہ میں بجلی بلوں میں تحاشاہ اضافہ سے انڈسٹریز بند ہورہی ہے اس لیے بجلی فی یونٹس مہنگی کرنے کے بعد فیول ایڈجسٹمنٹ فارمول یکسر ختم کیا جائے۔چوہدری عدیل بھٹہ نے کہا کہ بجلی کی فی یونٹ قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کے ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے اور بجلی مہنگی ہونے سے اشیاء کی قیمتیں بڑھیں گی اور مہنگی اشیاء کی باعث بیرون ملک پاکستانی اشیاء کی مانگ میں کمی سے برآمدات کا بڑھتا ہوا تسلسل متاثر ہوگا.
برآمدات میں کمی سے حکومت کے زرمبادلہ کے ذخائر بھی کمی کا شکار ہونگے اس لیے بجلی کی قیمتوں میں ہونے والے ہوشربا اضافہ کو فی الفور واپس لیا جائے اوربجلی مہنگی کرنے کی بجائے پن بجلی سے حاصل ہونے والی اربوں یونٹ بجلی جس کی پیداواری لاگت 2روپے 82پیسے ہے کا ریلیف بجلی سستی کرکے صنعتی شعبہ اور عوام کو دیا جائے۔