لاہور (لاہورنامہ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مینارِ پاکستان تلے یوتھ لیڈرشپ کنونشن حقیقی تبدیلی کا آغاز ہوگا، برسراقتدار سیاسی جماعتوں نے ملک کو کرپشن، مہنگائی اور جہالت کے اندھیروں میں دھکیلا.
نوجوانوں کو دھوکا دیا گیا، حکمرانوں کے پاس مسائل کا حل ہوتا تو قوم دیکھ چکی ہوتی، ہر طرف انتشار پھیلا ہوا ہے، مسائل کے ذمہ داران خود کو مسیحا بنا کر پیش کر رہے ہیں.حکمرانوں نے قوم کو لسانی اور نسلی بنیادوں پر تقسیم کیا، دہشت گردی اور فرقہ واریت پھیلائی، حکمران اشرافیہ کے کھیت، کارخانے، کاروبارچل رہے ہیں مگر غریب کا نان و نفقہ بند ہوچکا.
موجودہ اورسابقہ حکومتوں نے نوجوانوں کو بے روزگاری اور منشیات کے تحفے دیئے ، تہذیب و اخلاق کا جنازہ نکالا، نوجوانوں سے تعلیم اور کھیل کے میدان چھین لیے گئے، حکمرانوں کے بچے باہر پڑھتے ہیں مگر یہاں تعلیم کو اتنا مہنگا کر دیا گیا کہ کروڑوں بچوں اور نوجوانوں پر علم کے دروازے بند ہو گئے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کا ہر شعبہ تباہی کے دہانے پر ہے۔ احتساب کے ادارے ختم اور آئی ایم ایف کے کہنے پر پالیسیاں تشکیل دی جا رہی ہیں۔ ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر عملاً ختم ہو چکے ہیں، سودی نظام اور غلط معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ایٹمی اسلامی پاکستان پوری دنیا میں تماشا بن چکا ہے۔
دنیا مریخ پر لیکن ہمارے وزیراعظم کبھی ایک تو کبھی دوسرے ملک جا کر بھیک مانگتے ہیں،غیور پاکستانیوں کو بھکاری بنا کر پیش کیا جاتا ہے۔ ان حکمرانوں نے نئی نسل کو خودکشیوں کا راستہ دکھایا اور مستقبل سے ناامید کیا۔ آج ملک کی تینوں بڑی جماعتیں کہیں نہ کہیں اقتدار میں ہیں، قوم سے جھوٹ بولنے کی بجائے اپنی کارکردگی بتائیں۔ اقتدار کے حصول کے لیے مفادات کی جنگ جاری ہے۔
موجودہ اور سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں میں یکسانیت ہے سب نے استعمار کی تابعداری کی، ان کا ایجنڈا کرپشن ، لوٹ مار کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔ قوم کو لڑائو اور تقسیم کرو کی پالیسیاں جاری ہیں جو اب مزید کامیاب نہیں ہوں گی۔ لوگ آزمائے ہوئے مہروں کو پہچان چکے ہیں، ملک کا نوجوان پوری طرح باخبر ہے۔ آئین اور قانون کو کھلونا بنایا گیا، طاقتور کے لیے قانون موم کی ناک، کمزور معمولی غلطی پر جیلوں میں سڑتے ہیں۔ آج عدالتوں میں غریب کو انصاف نہیں ملتا، ایوانوں میں قانون سازی کی بجائے استعمار کی تابعداری ہوتی ہے۔
ملک میں قانون بیرونی طاقتوں کے ایجنڈے پر بنائے جاتے ہیں۔ یہ وہی حکمران ہیں جنھوں نے قوم کے ہاتھوںمیں غلامی کی زنجیریں پہنائیں، ان کا اقتدار میں آنے کا مقصد لوٹ مار کرنااور اپنی نسلوں کے لیے مال جمع کرنا ہے، عوام سے انھیں کوئی غرض پہلے تھی نہ اب ہے۔ ملک کے 65فیصد نوجوان ان جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے چہروں کو پہچانیں اور آئین و قانون کی بالادستی کے لیے جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر جدوجہد کا آغاز کریں، اسی سے ہی ہم کرپشن فری اسلامی پاکستان حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
امیر جماعت نے کہا کہ اتوار (آج) کو ہونے والا ”پاکستان زندہ باد یوتھ لیڈرشپ کنونشن” ہر لحاظ سے شاندار ہو گا۔ ملک بھر سے نوجوان قیادت اس میں شرکت کر رہی ہے۔ جماعت اسلامی عام پڑھے لکھے افراد کو ایوانوںمیں دیکھنا چاہتی ہے۔ ہمارا ماضی اور حال سب کے سامنے ہے۔ ہر آزمائے کے موقع پر ہم نے ملک اور قوم کی خدمت کی ہے۔ جماعت اسلامی کے پاس اہل اور ایمان دار قیادت اورملک کی کشتی کو بھنور سے نکالنے کے لیے مکمل لائحہ ہے۔ ملک کے نوجوان لیڈر امید کی شمع ہیں، مینار پاکستان کے نیچے جمع ہو کر وہ اتوار کو نئی صبح کا آغاز کریں گے۔ جماعت اسلامی انھیں آئندہ کا لائحہ عمل دے گی۔