لاہور(لاہورنامہ) صنعتکار رہنماچیئرمین ٹاؤن شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن لاہور چوہدری محمد عدیل بھٹہ نے حکومت کی طرف سے موسم سرما کے لئے گیس سپلائی مینجمنٹ کے منصوبہ کے مطابق یکم نومبر سے فروری تک غیر برآمدی شعبوں اور سی این جی سیکٹر کیلئے گیس کی سپلائی بند کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیس بحران کے خاتمہ کے پائیدار حل کیلئے پاک ایران گیس پائپ لائن اور تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے تاکہ ہر سال موسم سرما میں چار ماہ تک صنعتی شعبہ کی گیس پر چلنے والی صنعتوں کی گیس سپلائی بحال رہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر بآمدی شعبوں کو یکم نومبر سے فروری تک گیس کی بندش سے صنعتی شعبہ متاثر ہوگا۔ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے ٹاؤن شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین میاں شہریار علی،سید عباس احسن وائس چیئرمین کے ہمراہ صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ چوہدری عدیل بھٹہ نے کہا کہ پاک ایران گیس منصوبہ کیلئے ایران نے اپنے ذمہ کام مکمل کرلیا ہے اور پاکستان کی سرحد تک گیس پائپ لائن کی تنصیب مکمل کر لی ہے جبکہ پاکستان میں گیس پائپ لائن کی تنصیب التواء کا شکار ہے.
انہوں نے کہا کہ گواد ر کیلئے ایران سے300میگا واٹ بجلی کی فراہمی کا وزیراعظم نے خود افتتاح کیا ہے ایران سے پیاز اور ٹماٹر بھی منگوائے جارہے ہیں اس لیے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ میں بھی کوئی رکاوٹ مانع نہیں ہونی چاہیئے۔ ایران نے گیس منصوبہ میں تاخیر پر پاکستان پر عائد جرمانہ بھی معاف کردیا ہے اس لیے اس منصوبہ کو بروقت مکمل کرکے گیس کی ملکی ضروریات کو مکمل کیا جائے.
انہوں نے کہا کہ ہر موسم سرما میں گیس سے چلنی والی صنعتوں کی گیس بند کردی جاتی ہے موسم سرما میں گیس کی عدم فراہمی سے صنعتیں بند اور لاکھوں مزدور بے روزگاری کا شکار ہوتے ہیں اس لیے وزیراعظم صنعتی شعبہ کیلئے مسلسل گیس کی فراہمی کو یقینی بنانے کے اقدامات اٹھائیں۔