چھاتی کا کینسر

چھاتی کا کینسر ایک قابلِ علاج مرض ہے، بیگم ثمینہ علوی

پشاور(لاہورنامہ)خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے کہا ہے کہ چھاتی کے کینسر میں مبتلا مریضوں کے ساتھ ساتھ ذہنی صحت اور معذور افراد کی بحالی پر بھی کام کی ضرورت ہے جس کیلئے ہر مکتبہ فکرسے تعلق رکھنے والے افراد کو کردار ادا چاہیے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے چھاتی کینسر کے حوالے سے خیبر میڈیکل کالج پشاور میں ایک آگاہی سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پر خیبر میڈیکل کالج کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر خیبر ٹیچنگ ہسپتال اور گرین اسٹار کے درمیاں ایک مفاہمتی یاداشت پر بھی دستخط ہوئے جس کا مقصد گرین اسٹاراپنے سنٹر ز بشمولِ وارسک روڈسنٹر پر مریضوں کی مفت اسکرینگ کریگا اور مرض میں مبتلا افراد کو مزید علاج معالجے کہ لئے خیبر ٹیچنگ ہسپتال لائیگا۔

آگاہی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے بیگم ثمینہ علوی نے کہا کہ چھاتی کینسر ایک قابلِ علاج مرض ہے، اگر جلدی تشخیص کیا جا سکے تو 90 فیصد سے زیادہ مریض صحتیاب ہوجاتے ہیں سماجی اور معاشرتی رکاوٹوں کو نظر انداز کر کیایسے مریضوں کا جلدی علاج کرنا ہوگا ،پاکستان میں ہر سال 90000 سے 100000 تک افراد اس موذی مرض میں مبتلا ہو جاتے ہیں ،تا خیری تشخیص سے 50 اموات ہوجاتی ہیں اس طرح کے سیمینار سے لوگوں کی اسکرینگ میں اضافہ ہوا ہے ۔

خاتونِ اول نے کہا کہ ملک کہ چاروں صوبوں میں اس طرح کہ سیمینار منعقد ہوے ہیں جس کہ بہت دورس نتائج سامنے آ رہے ہیں،وانا (ساؤتھ وزیرستان) میں بھی اسکرینگ ٹیسٹ کا کیمپ لگایا گیا ہے، کینسر سمیت معذور افراد اسٹریٹ چلڈرن ذہنی صحت پر بھی کام کی ضرورت ہے، اور خیبر ٹیچنگ ہسپتال اس میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

اس سے قبل خاتونِ اول نے خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے ون ونڈو بریسٹ کینسر کا معائنہ کیا ، ون ونڈو اسٹاپ چھاتی کے کینسر کا افتتاح پچھلے سال بیگم ثمینہ علوی نے کیا تھا دورے کہ دوران کلینک میں مریضوں سے ملاقات کی اور کہا کہ خواتین اپنے چیک اپ کو عادت بنائیں اس موقع پر شعبہ سرجری کہ چیئرسن پروفیسر ڈاکٹر ماہِ مینر اور اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر اِرم صابر علی اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا.