لاہور (لاہورنامہ) ن لیگ کی قانونی ٹیم نے قیادت کو وزیراعلی پنجاب کے خلاف اعتماد کے ووٹ کے آپشن پر جانے کا مشورہ دیا ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت لاہور میں مسلم لیگ ن کا اہم اجلاس ہوا، جس میں پنجاب کی سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں پنجاب کی سیاسی صورتحال اسمبلیوں کی تحلیل کے بیانات پر آئینی مشاورت مکمل ہوگئی ہے، اور اتحادیوں کے ساتھ آئندہ 48 گھنٹوں میں ملاقاتیں کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
اجلاس میں اعتماد کے ووٹ کے لیے گورنر کو تحریری درخواست جمع کرانے کے آپشن پر اتفاق ہوگیا، اور ن لیگ کی قانونی ٹیم نے بھی اعتماد کے ووٹ کے آپشن پر جانے کا مشورہ دیا ہے۔
دوسری جانب ق لیگ کے اراکین سے رابطوں کا ہدف چوہدری شجاعت حسین کو دینے پر اتفاق کیا ہے، اور سابق صدر اور مفاہمت کے بادشاہ آصف زرداری نے تحریک انصاف کے ناراض اراکین سے رابطوں کا عندیہ دیا ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ کسی غیر آئینی اقدام کا حصہ نہیں بنیں گے، اور پنجاب حکومت بچانے کیلئے ہر اقدام اٹھائیں گے۔