جاوید قصوری

اسلام نے حقوق العباد کی اہمیت پر زور دیا ہے، جاوید قصوری

لاہور(لاہورنامہ)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری کہا ہے کہ قرآن و سنت میں حقوق اللہ کے بعد سب سے زیادہ اہمیت حقوق العباد کو دی گئی ہے۔

حقوق العباد کا مطلب ہے بندوں کے حقوق ہیں۔اسلام نے جہاں عام لوگوں کے حقوق کی ادائیگی کی بار بار تاکید کی ہے، وہیں پڑوسیوں اور قریبی ودور کے رشتہ داروں کے حقوق کی ادائیگی یہاں تک کہ میاں بیوی کو بھی ایک دوسرے کے حقوق ادا کرنے کی تعلیم دی ہے۔

شریعت اسلامیہ میں انفرادی زندگی کے ساتھ سماجی زندگی کے احکام بھی بیان کیے گئے ہیں تاکہ سب کی مشترکہ کوششوں سے ایک اچھا معاشرہ بنے۔انہوں نے کہا کہ قرآن و حدیث کی روشنی میں یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ اللہ تعالیٰ کے حقوق کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کی ادائیگی نہایت ضروری ہے۔

مخلوق خدا کی مال و جان، عزت و آبرو کی حفاظت کریں۔آج ہمارے معاشرہ میں یہ بیماری بہت عام ہوگئی ہے کہ معمولی معمولی بات پر رشتہ داروں سے قطع تعلق کرلیا جاتا ہے، حالانکہ ضرورت ہے کہ ہم رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی کریں، ان کی خوشی وغمی میں شریک ہوں اور ان کے ساتھ احسان اور اچھا برتائو کریں۔

انہوں نے کہا کہ اگر معاشرے کے تمام افراد آپس میں محبت، اخوت اور بھائی چارے کے ساتھ رہیں تو معاشرہ جنت کا نمونہ نظر آتا ہے۔اگر اسی معاشرے کے چند افراد برائیوں میں مبتلا ہو جائیں تو پورا معاشرہ جہنم کدہ بن جاتا ہے۔ہمارے معاشرے میں سود،رشوت خوری،سفارش،جھوٹ،ملاوٹ،تعصب، اقربا پروری،خیانت اور دیگر سماجی برائیاں عام پائی جاتی ہیں۔

سود بہت بڑا گناہ ہے۔ یہ برائی زمانہ جاہلیت میں عربوں میں پائی جاتی تھی۔ آج ہمارا معاشرہ بھی اسی برائی کی لپیٹ میں آچکا ہے۔ قرآن پاک نے سختی سے اس فعل سے منع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رشوت خوری بھی ہمارے معاشرے میں بہت عام ہو چکی ہے۔

اس نے معاشرے کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔کسی محکمے میں بھی چلے جائیں رشوت کے بغیر کام نہیں ہوتا۔ جائز کام کروانے اور اپنا حق لینے کے لیے بھی رشوت دینا پڑتی ہے۔ہمیں ایک دوسرے کی غیبت اور چغل خوری سے اجتناب کرنا چاہئے۔

یہ معاشرتی بیماری بن چکی ہے۔ محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ آج ان برائیوں کی وجہ صرف دین سے دوری ہے۔بد قسمتی سے ہم نے اللہ کے احکامات اور حضور اکرم ص کی سنت کو چھوڑ دیا۔ جن دلوں سے اللہ کی محبت، اللہ کا خوف اور آخرت کی یاد نکل جائے وہ غلط کاموں میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور معاشرے کے بگاڑ کا باعث بنتے ہیں۔