بیجنگ (لاہورنامہ) تھائی لینڈ کے نائب وزیر اعظم اور وزیر صحت آنوتین چرنویراکل نے چائنا میڈیا گروپ کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ جب سے چینی حکومت نے انسدادِ وبا کی پالیسی کو بہتر کیا ہے .
تھائی لینڈ نے گرم جوشی کے ساتھ چینی سیاحوں کاخیرمقدم کیا ہے۔ تھائی لینڈ کے نائب وزیر اعظم نےان کے استقبال کے لیے خود ہوائی اڈے کا دورہ بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تھائی عوام کی نظر میں تھائی لینڈ اور چین ایک خاندان ہیں اور ان سمیت زیادہ تر تھائی باشندے چینی نژاد ہیں۔
چینی سیاحوں کا ایک مرتبہ پھر تھائی لینڈ لوٹنا ایک اچھی علامت ہے ۔ آنوتین نے کہا کہ وہ آنے والے مسافروں کے ساتھ قومیت کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہیں کریں گے، کیونکہ ہم سب انسان ہیں اور پوری دنیا میں ایک ہی وائرس پھیلا ہوا ہے.
اس لیے تھائی لینڈ نے ایک پیچیدہ سیاسی ماحول میں بیرونی دنیاکے سامنے اعلان کیاہے کہ تھائی لینڈ تمام قومیتوں کے سیاحوں کے لیے کھلا ہے۔ قدرتی سائنس اور طبی تحقیق کے مطابق، ہم یقین رکھتے ہیں کہ مسافر چاہے کسی بھی قومیت کا ہو، انفیکشن کا خطرہ یکساں ہے تاہم انہوں نے اس یقین کا اظہار بھی کیا کہ غیر ملکی مسافر بھی اپنا خیال رکھیں گے اور سرحد پار سفر کرنے سے پہلے ویکسین لگوائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت غیر ملکی سیاحوں بشمول چینی سیاحوں کی خدمت کے لیے ہمارے پاس کافی تعداد میں طبی عملہ، ادویات اور ہسپتالوں میں بستر بھی ہیں اور زیادہ تر لوگوں کے پاس ہیلتھ انشورنس ہے، جس سے تھائی لینڈ کے مالی وسائل پر بوجھ نہیں پڑے گا۔