لاہور:پنجاب اسمبلی کا اجلاس وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی موجودگی کے باوجود کورم پورا نہ ہونے پر ملتوی کردیاگیا ،صوبائی وزیر جنگلات ماہی پروری سردار سبطین خان نے ایوان میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے ماہی پروری پر نئی پالیسی مرتب کر لی ہے جس کے بعد پنجاب بھر میں لوگوں کو سستی اور معیاری مچھلی وافر مقدار میں میسر ہو گی،مچھلی کی وافر مقدار کی دستیابی کی صورت میں بکرے اور مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوگی،صوبے کی عوام کو بہت جلد دو سو سے ڈھائی سو روپے کلو سستی مچھلی ملے گی،اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ایوان کی طرف سے آفیشل گیلری میں سرکاری افسران کی عدم موجودگی پر ایوان کا متفقہ نوٹس لیتے ہوئے اپنی رولنگ میں تمام وزراء کو ہدایت کی کہ وہ محکموں کے آفیسرز اور وقفہ سوالات کے دوران متعلقہ محکمہ کے سیکرٹری کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ15منٹ کی تاخیر سے سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس میں محکمہ جنگلات کے بارے میں سوالوں کے جوابات دئیے گئے ۔
صوبائی وزیر جنگلات نے اجلاس کے دوران ممبران کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے معیاری بیج تیار کرلیاہے پہلے یہ بیج تھائی لینڈ سے آتا تھا اب اسے خود تیار کررہے ہیں جس سے محکمہ فشریز میں انقلابی تبدیلیاں رونماہوں گی ۔نکتہ اعتراج پر عظمیٰ بخاری نے کہا کہ صوبہ میں عوام کو سستی ادویات نہیں مل رہیں یہ معاملہ انتہائی اہم ہے،جس پرسپیکر نے عظمی بخاری کی سرکاری ہسپتالوں میں تحریک التوائے کار ایوان میں بحث کرانے کی یقین دہانی کروا دی۔اجلاس کے دوران رکن اسمبلی ارشد ملک ایڈووکیٹ کی تحریک التواء کا ر کا جواب دیتے ہوئے صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری سابقہ حکومت کی جانب سے کسانوں کو سبسڈی دینے پر برہم ان کا کہنا تھا کہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ سابقہ حکومت کی جانب سے کسانوں کو دی گئی سبسڈی ہے۔(ن) لیگ کی حکومت نے دوارب روپے سے زائد گندم پر کسانوں کوسبسڈی دی جس سے محکمہ خوراک کے انتظامی معاملات خراب ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ہم تو سابق حکومت کے غلط کاموں کو درست کررہے ہیں،(ن) لیگ کی حکومت نے گندم کی خریداری کیلئے مختلف بینکوں سے 447ارب روپے قرضہ لیا،محکمہ خوراک کے پاس گندم کے ذخائر موجود ہیں ان ذخائر کو ریلیز کیاجارہاہے تاکہ آئندہ گندم کو سٹاک کیاجاسکے۔(ن) لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی ملک ارشدایڈووکیٹ نے صوبائی وزیر کی جانب سے پیش کئے گئے اعدادوشمارکو جھوٹ کا پلندہ قرار دیدیااور معاملہ کمیٹی کے سپرد کرنے کا مطالبہ کر دیا۔سپیکر پرویزالٰہی نے سٹاک گندم کی صورتحال پر معاملہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔سپیکر نے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کو معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ سات روز میں جمع کروانے کی ہدایت کر دی۔سپیکر نے ہدایت کی کہ ایواان کو بتایا جائے کہ کتنی گندم خراب اور کتنی ذخیرہ کی گئی اس پر مکمل جواب جمع کروائیں،پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے (ن) لیگ کے رکن اسمبلی سمیع اللہ خان نے پنجاب اسمبلی کی پریس گیلری کی طرف توجہ دلائی کہ اسمبلی بزنس کے مطابق کوئی بھی آفیشلز گیلری میں موجود نہیں ہے اس سے اندازہ گایا جا سکتا ہے کہ محکمے اس ایوان کو کتنی اہمیت دیتے ہیں ،جس پر ایوان کی طرف سے آفیشل گیلری میں سرکاری افسران کی عدم موجودگی پر ایوان کا متفقہ نوٹس لے لیا اور سپیکر ، لا منسٹر اور اپوزیشن کی طرف سے گیلری میں آفیشلز کی عدم موجودگی پرنوٹس لیتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کیا گیا۔سپیکر نے اپنی رولنگ میں تمام وزراء کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے محکموں کے آفیسرز اور وقفہ سوالات کے دوران متعلقہ محکمہ کے سیکرٹری کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے۔
سپیکر چودھری پرویز الہی نے وزیر قانون سے کہا کہ وہ اس معاملے کا جائزہ لیں آفیسرز لازمی ہونے چاہیں،سپیکر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے آپ کو منواناہوگا آفیسرز کیوں موجود نہیں وزرا اپنے اپنے محکمے کا نوٹس لیں۔وزیر قانون نے کہا کہ یہ وزیر کی ذمہ داری ہے محکمے کے حکام کو یقینی بنائیں بیوروکریسی کیوں یہاں نہیں ہے،ہمیں رولز کو دیکھنا ہو گا اگر محکمہ بے مہار ہو جائے تو معاملات پر توجہ ہی نہیں رہتی ۔سعدیہ سہیل رانا نے نکتہ اعتراض پرکہا کہ جو فوجی جوان وطن کیلئے قربانی دیتے ہیں ان کی مالی سپورٹ کیلئے فنڈز اکٹھاکرنا چاہیے،پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراج پر پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ پرائیویٹ سکولوں کی فیسوں کی مد میں لوٹ مار کی گونج پنجاب اسمبلی پہنچ گئی،پرائیویٹ سکولوں کی فیسیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔ سپریم کورٹ کی مداخلت کے باوجود پرائیویٹ سکولوں کی فیسیں وہیں پہنچ گئیں جہاں پہلے تھیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے طبقاتی نظام کی تعلیم کے خاتمے کا کہالیکن کچھ نہیں ہوا،نظام تعلیم کی بہتری کیلئے سپیشل کمیٹی بنائی جائے،۔سپیکر پنجاب پرویز الٰہی نے کہا کہ نظام تعلیم میں طریقہ بنالینے دیں سیاست کیلئے سائنس کی ضرورت نہیں وہ لوگ بھی سیاست کرتے ہیں جنہوں نے پولٹیکل سائنس نہیں پڑھی ہوتی۔چودھری ظہیر الدین نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگلے سال میں تعلیمی تبدیلیاں لائیں گے ،نظام تعلیم میں کیڑے نہیں نکالناچاہیے،عمران خان اور عثمان بزدارکی موجودگی میں نظام تعلیم میں تبدیلی کی تمام خواہشات پوری کر دی جائیں گی۔ اس موقع پر اپوزیشن کی طرف سے کورم کی نشاندہی بھی کردی گئی اور پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجانے کے باوجود کورم پورا نہ ہو سکا اور وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی موجودگی کے باوجود حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہے جس پر اجلاس آج بروز (منگل)کی صبح 11 بجے تک کیلئے ملتوی کر دیاگیا۔