سنگا پور (لاہورنامہ) سنگاپور کے وزیر اعظم لی سین لونگ نے چائنا میڈیا گروپ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں چین سنگاپور تعلقات کے بارے میں بات چیت کی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہت اچھے ہیں اور فریقین کئی سالوں سے وسیع اور کثیر شعبہ جاتی تعاون کر رہے ہیں۔ سنگاپور اور چین نے 1990 میں سفارتی تعلقات قائم کیے تھے لیکن درحقیقت دونوں ممالک سفارتی تعلقات کے قیام سے قبل بھی کئی سالوں سے مل کر کام کر رہے ہیں اور ایک دوسرے سے بخوبی شناسا ہیں۔
لی سین لونگ نے مزید کہا کہ دونوں ممالک باہمی اعتماد رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کو سمجھ سکتے ہیں، فریقین نے ٹھوس منصوبوں پر عمل درآمد کو آگے بڑھانے کے لئے مل کر کام کیا ہے۔
بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے بارے میں لی سین لونگ نے کہا کہ ہم بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ چین کی جانب سے تجویز کردہ ایک اچھا اقدام ہے۔ چین ترقی کر رہا ہے، چین خوشحال ہو رہا ہے، اور دنیا میں چین کی پوزیشن زیادہ سے زیادہ اہم ہوتی جا رہی ہے.
بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو چین کے لیے علاقائی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کا ایک طریقہ ہے۔بی آر آئی کا پورے خطے نے خیر مقدم کیا ہے ۔چین کے پاس بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، مالی اعانت فراہم کرنے اور خطے کے ممالک کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی صلاحیتیں موجود ہیں۔
بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت، ان خیالات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ایک فریم ورک موجود ہے۔ چین ہمارے خطے کی سب سے بڑی معیشت ہے اور چین کے ساتھ کھلے، پائیدار اور باہمی سود مند تعلقات ضروری ہیں۔ اس نقطہ نظر سے ہم سمجھتے ہیں کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو بامعنیٰ ہے اور ہم اس کی حمایت کرتے ہیں۔