لاہور(لاہورنامہ) ملک میں اس وقت جبر کا نظام قائم ہے ، اگر کوئی بات بھی کرتا ہے تو اس پر دہشتگردی کے مقدمے کا اندراج یا اسے غائب کر دیا جاتا ہے ،ہمارے اوپر دہشتگردی کے تین تین مقدمے ہیں.
پی ڈی ایم کو سمجھ لینا چاہیے سوشل میڈیا کی جمہوریت ہی اصل جمہوریت ہے اور یہ جان لیں اس ملک میں جمہوریت ہی رہنی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف کے فوکل پرسن فوڈ سکیورٹی و خصوصی اقدامات جمشید اقبال چیمہ اور مرکزی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے عبوری ضمانت کے لئے انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ جابر حکمرانوں کی جانب سے بنائے گئے دہشتگردی کے مقدمات ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے ،انشااللہ ہم اس فسطائی حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جبر اور ظلم کی تاریک ختم ہونے والی ہے اور عوام کو جلد حقیقی آزادی کا سورج دیکھنا نصیب ہوگا۔
مسرت جمشید چیمہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت عدلیہ کے خلاف منظم مہم چلائی جا رہی ہے جس کا مقصد عدلیہ کو تقسیم کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو اغواء کیا جارہا ہے ،پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں لوگ مسنگ پرسنز ہیں ،شاہد حسین کو سفارتخانے کی کال پر رہائی دی گئی ہے ،اظہر مشوانی سمیت دیگر لوگوں کو اٹھایا گیا ہے ،ہم پیشی پر عدالت جاتے ہیں تو صرف ایک گاڑی کو اندر جانے کی اجازت ملتی ہیں.
سول کپڑوں میں ملبوس لوگ ہم پر حملہ کرتے ہیں،جب بھی پیشی پر عدالت جاتے ہیں تو ایک نیا مقدمہ درج کر دیا جاتا ہے ،گھروں پر پولیس دھاوا بولتی ہیں ، ان سب مظالم کے باوجود انہیں بتانا چاہتے ہیں یہ جو مرضی کر لیں انتخابات تو ہونے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ لوگوں کو آٹا لینے کے لئے بھی اپنی جان سے ہاتھ دھونے پڑتے ہیں،اس وقت 9کے قریب لوگ آٹے کی لائنوں میں لگ کر اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ جیسے شخص کے منہ سے خیر کی بات نہیں نکل سکتی ،اس نے ماڈل ٹائون میں چودہ قتل کرائے اس کی داستان عابد شیر کے والد سے پوچھ لیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی پیشی کے موقع پر بطور سابق وزیر اعظم ان کی سکیورٹی کو بھی اٹھا لیا گیا ،زمان پارک دھاوے کے دوران پرائیویٹ سکیورٹی کمپنی کا اسلحہ اٹھا کر لے گئے،مریم صفدر کے حکم پر عمران خان کی رہائشگاہ کے دروازے توڑے گئے ،پاکستان میں اس وقت آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں ، جو بھی ہمارے گھروں پرحملوں میں ملوث ہیں ان کے خلاف کارروائی ہو گی۔
جمشید اقبال چیمہ اور مسرت جمشید چیمہ توڑ پھوڑ اور کارسرکار میں مداخلت کے الزام میں تھانہ ریس کورس میں درج دہشتگردی کے مقدمے میں عبوری ضمانت کے لئے انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش ہوئے ۔ عدالت نے دونوں رہنمائوں کی عبوری ضمانت میں4اپریل تک توسیع کر دی۔