بیجنگ (لاہورنامہ) بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے چیرمین تھامس باخ نے حال ہی میں چائنا میڈیا گروپ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں سی ایم جی کے ساتھ تعاون پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بیجنگ ونٹر اولمپکس2022 سے بے حد متاثر ہوئے ہیں.
چین میں تیس کروڑ افراد نے سرمائی کھیلوں میں شرکت کی جس سے سرمائی کھیل مزید اہمیت اختیار کر گئے ہیں ، بیجنگ ونٹر اولمپکس ، عالمی سرمائی کھیلوں کی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں جو اولمپک گیمز کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے ۔
تھامس باخ کی رائے میں کووڈ کی وجہ سے لوگ ورزش کی جسمانی و نفسیاتی صحت کے لیےاہمیت سے آگاہ ہوئے ہیں ، بیجنگ سرمائی اولمپکس کے انعقاد سے یہ پیغام بھی بھیجا گیا ہے کہ مشکل ترین حالات میں بھی کامیاب ایونٹ منعقد کیے جا سکتے ہیں۔
اس سے تمام انسانوں کو امید اور اعتماد کا پیغام دیا گیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ۲۰۲۴ میں پیرس میں ہونے والے ونٹر اولمپکس وبا کے بعد منعقد کیے جانے والے پہلے اولمپکس ہوں گے اور لوگوں کو اس کا شدت سے انتطار ہے۔
سی ایم جی کے ساتھ تعاون کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی ،سی ایم جی کے ساتھ تعاون کے حوالے سے پرجوش ہے ۔
ہم نے سال 2022 میں بیجنگ ونٹر اولمپکس کے دوران سی ایم جی کی شاندار کارکردگی دیکھی ہے جو جدید ٹیکنالوجی اوراختراعات سے بھرپور ہے۔اس لیے ہم پیرس اولمپکس میں سی ایم جی کے ساتھ تعاون کے لیے پر جوش ہیں۔