لاہور(لاہورنامہ) مون سون کی شدید بارشوں کے پیش نظر لاہور جنرل ہسپتال انتظامیہ نے فوری نکاسی آب کے لئے شعبہ ورکس /سینٹری انسپکٹرز، سینٹری سپروائزر کی چھٹیوں پر تا حکم ثانی پابندی لگا دی ہے۔ اسی طرح ڈاکٹرز کو الرٹ رہنے،24گھنٹے موبائل فون آن رکھنے اورملازمین کی حاضری کو یقینی بنانے کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔
ہسپتال انتظامیہ نے نجی صفائی کمپنی کے ٹھیکیدار کو بھی سختی سے متنبہ کیا کہ وہ اپنے ورکرز کی کارکردگی پر کڑی نگاہ رکھیں اور 24گھنٹے ہسپتال کو صاف ستھرا رکھنے کی ذمہ داری پورا کریں ورنہ قوانین و ضوابط کے تحت محکمانہ کاروائی ہوگی۔
میڈیکل سپرنٹنڈنٹ جنرل ہسپتال ڈاکٹر خالد بن اسلم نے پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر الفرید ظفر کوموجود ہ بارشوں کی صورتحال کے از سر نو انتظامات کے حوالے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ایس او پیز کے مطابق اے ایم ایس ورکس کو چاروں ڈسپوزل پمپس چالو رکھنے کا پابند بنایا گیا ہے تاکہ بارشوں کا پانی ہسپتال میں جمع نہ ہونے پائے اور بر وقت پانی نکالا جا سکے.
نیز 4پیٹر انجن بھی ہسپتال میں موجود ہیں۔ پرنسپل پی جی ایم آئی نے انتظامی ڈاکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ مشینری و آلات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور بارشوں کے حالات میں مریض و طبی عملے کو کسی بھی قسم کی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
دریں اثناء پروفیسر الفرید ظفر کی ہدایا ت کی روشنی میں ایم ایس ڈاکٹر خالد بن اسلم نے مون سون بارشوں کے پانی کے اخراج کا جائزہ لینے کیلئے ہسپتال کے مختلف شعبوں کا تفصیلی معائنہ کیا اور متعلقہ سٹاف کو ضروری ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے اے ایم ایس اور ڈی ایم ایس صاحبان کو ہدایت کی کہ وہ دن رات کی پرواہ کیے بغیر ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار رہیں۔
ایم ایس نے کہا کہ میرا ذاتی ٹیلی فون نمبر 24گھنٹے کھلا رہے گا جس پر کسی بھی وقت رابطہ کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر خالد بن اسلم کا کہنا تھا کہ اگر بارش کے دوران کسی بھی ملازم نے غفلت یا تاخیر برتی تو اُس کے خلاف بلا لحاظ عہدہ قانون کے مطابق ایکشن ہوگا۔