لاہور (لاہورنامہ) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ نگران حکومت کے لئے قانون سازی اور غیر ملکی اداروں کے ساتھ معاہدے کا اختیار نا قابل فہم ہے۔ نگران حکومت کا صرف ایک کام ہے کہ وہ بروقت انتخابات کے انعقاد میں الیکشن کمیشن کی مدد اور اپنی آئینی و قانونی ذمہ داری کو ادا کر کے نظام حکومت منتخب لوگوں کے سپرد کرے۔ ان
کا کہنا تھا کہ پنجاب اور کے پی کے کی نگران حکومتیں پی ڈی ایم کی بی ٹیم بن ہو چکی ہیں۔ان کی نگرانی میں شفاف اور غیر جانبدار انہ انتخابات ممکن نہیں ہو گا۔قوم کراچی میں مئیر کے انتخابات کے دوران پی ڈی ایم کی شفافیت کو دیکھ چکی ہے۔ اعلیٰ عدلیہ مرکز اور صوبوں میں شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنا نے کے لئے اپنا بھرپور کردار اد ا کرے۔
انہوں نے کہا کہ غریب عوام پر مسلسل بجلی بم گرایاجا رہا ہے۔پنجاب میں مال مفت دل بے رحم کا کھیل جا ری ہے۔ 2ارب 33کروڑ روپے کی خطیر رقم سے 200لگژری گاڑیاں خریدنے کی منظوری دینا غریب عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔
عوام کے خون پسینے کی کمائی حکمران ٹولہ اپنی عیاشیوں میں لوٹا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک و قوم اس وقت نازک دور سے گزر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم دونوں نے قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگائی رکھا۔ ان کے پاس عوام کی فلاح و بہبود کا کوئی منصوبہ نہیں۔
قوم کو ایماندار اور محب وطن قیادت کی ضرورت ہے جو کہ صرف اور صرف جماعت اسلامی فراہم کر سکتی ہے۔جنرل الیکشن میں جماعت اسلامی نے 50فیصد ٹکس نوجوانوں کو دیکر کر میدان میں اتارا ہے۔قوم اعتماد کا اظہار کرے تو ملک وقوم کی تقدیر بدل کر رکھ دیں گے۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ 13جماعتوں کی حکومت 15ماہ کے دوران قوم سے کیا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کر سکی، ریکارڈ قرضے حاصل کئے گے مگر عوام پر کچھ نہیں لگا۔
24کروڑ عوام بدحالی کا شکار ہیں۔ملک و قوم کی تقدیر کے فیصلے کرنے والی مٹھی بھر اشرافیہ نے 74برسوں سے پورے نظام کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔