بیجنگ (لاہورنامہ) چینی وزیر تجارت وانگ وین تاؤ نے امریکی وزیر تجارت جینا ریمنڈو سے ملاقات کی۔
منگل کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق فریقین نے جزیرہ بالی میں دونوں ممالک کے رہنماوں کی ملاقات کے موقع پر طے شدہ اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد ، چین -امریکہ معاشی و تجارتی تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے معاشی و تجارتی امور پر حقیقت پسند انہ ، کھلے اور تعمیراتی انداز میں تبادلہ خیال کیا۔
چینی وزیرتجارت وانگ وین تاؤ نے امریکہ کی چین پر 301 ٹیرف پابندیوں، سیمی کنڈکٹر پالیسیوں، دو طرفہ سرمایہ کاری کی پابندیوں ، امتیازی سبسڈی، اور چینی کمپنیوں پر پابندیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
وانگ وین تاؤ نے کہا کہ قومی سکیورٹی کو وسیعت دینا معاشی و تجارتی تبادلے کے لیے سازگار نہیں۔یک طرفہ پسندی اور تجارتی تحفظ پسندی کے اقدامات مارکیٹ کے اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔
یہ عالمی صعنتی چین کی حفاظت اور استحکا م کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ امریکہ نے کئی مرتبہ اس بات کا اعادہ کیا کہ چین سے ڈی کپلنگ کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ امید ہے کہ امریکہ اپنے بیان پر عمل کرے گا۔
چینی اور امریکی وزرائے تجارت نے دونوں ممالک کی وزارت تجارت کے درمیان تبادلے کے نئے طریقہ کار قائم کرنے کا اعلان کیا۔فریقین نے تفصیلی کام کرنے کے لیے ایک ورکنگ ٹیم قائم کی۔ہر سال میں ورک ٹیم دو مرتبہ نائب وزراء کے اجلاس منعقد کرے گی۔
دونوں وزرا نے اکثر تبادلہ برقرار رکھنے اور ہر سال کم از کم ایک مرتبہ ملاقات کرنے پر اتفاق کیا۔علاوہ ازیں فریقین نے برآمد کنڑول معلومات پر تبادلے کے میکانیزم کا آغاز کیا۔
فریقین نے تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے ماہرین انتظامی لائسنسنگ کے عمل میں تجارتی رازوں اور خفیہ کاروباری معلومات کے تحفظ کو مضبوط بنانے پر تکنیکی مشاورت کریں گے۔