بیجنگ (لاہورنامہ)چین کی قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی نے حال ہی میں غیر ملکی ریاستی استثنیٰ سے متعلق عوامی جمہوریہ چین کے قانون پر نظرثانی کی اور اس کی منظوری دے دی۔
یہ قانون چینی عدالتوں کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ بیرونی ممالک سے متعلق مقدمات کو مدعا علیہ کے طور پر قبول کریں۔منگل کے روز وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایک ذمہ دار بڑے ملک کی حیثیت سے چین تمام ممالک کی خودمختاری کی مساوات کے اصول پر سختی سے قائم ہے اور بین الاقوامی قانون کے مطابق بیرونی ممالک کو حاصل استثنیٰ کا احترام کرے گا۔
فارن اسٹیٹ امیونٹی قانون واضح کرتا ہے کہ چینی عدالتیں تجارتی سرگرمیوں ، متعلقہ جسمانی اور مالی نقصان سے متعلق قانونی چارہ جوئی جیسے غیر ملکی ممالک کے غیر خودمختار اقدامات سے پیدا ہونے والے قانونی چارہ جوئی پر دائرہ اختیار کا استعمال کرسکتی ہیں اور سخت پابندیوں کی صورت میں غیر ملکی قومی تجارتی سرگرمی کے اثاثوں کے خلاف لازمی اقدامات کرسکتی ہیں۔
یہ بین الاقوامی قوانین اور مختلف ممالک کے طرز عمل کے ساتھ مکمل طور پر مطابقت رکھتا ہے۔