مسیحی برادری

وزیراعظم کی اسلام آباد میں مسیحی برادری نمائندہ وفد سے ملاقات

اسلام آباد(لاہورنامہ)نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے مسیحی برادری کے نمائندہ وفد نے اسلام آباد میں ملاقات کی،وفد نے سانحہ جڑانوالہ پر بروقت اقدامات کرنے پر اور جڑانوالہ کا دورہ کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

وفد سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم نے کہا کہ تمام ریاستی مشینری اقلیتوں کے حقوق اور تحفظ کے حوالے سے ان کے ساتھ کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو تمام بنیادی حقوق حاصل ہیں ،ہمارا آئین ذات پات،نسل اور رنگ کے امتیاز کے بغیر تمام شہریوں کو سماجی، مذہبی، سیاسی اور معاشی حقوق دیتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جڑانوالہ واقعہ کے ذمہ داروں کو نشان عبرت بنایا جائے گا تاکہ ایسے واقعات کا سد باب ہو سکے۔انہوںنے کہاکہ اقلیتی برادری اپنے مسائل اور تجویز حکومت تک پہنچائے جہاں تک ممکن ہوا مسائل کا حل کرینگے۔انہوں نے کہا کہ اقلیتی برادری پاکستانی افرادی قوت کا بنیادی حصہ ہے جس کا پاکستان کی ترقی میں ایک اہم کردار ہے۔

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیاکہ ایک دوسرے کے عقیدوں کے احترام سے ہی پر امن اور خوشحال معاشرے کی تشکیل ہو سکتی ہے۔انہوںنے کہاکہ انتہا پسندی کو ختم کرنے کے لیے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

وفد نے اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے جناب خالد جارج کی بطور نگران وفاقی وزیر انسانی حقوق تقرری کو خوش آئند قرار دیا۔وفد میں سابق صوبائی وزیر براے انسانی حقوق پنجاب اعجاز آگسٹن ،سابق رکن قومی اسمبلی آسیہ انصر،بشپ اندریاس،بشپ سیموئیل ازرایا ،بشپ جوزیف ارشاد،بشپ ہمفرے پیٹرز ،پاسٹر ہنوک حشمت،پاسٹر اولیور ضیا شامل تھے۔

ملاقات میں نگران وفاقی وزیر براے انسانی حقوق خالد جارج اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے بھی شرکت کی۔