بیجنگ (لاہورنامہ) ہانگ کانگ میں وزارت خارجہ کے دفتر کے ترجمان نے امریکہ اور برطانیہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ ہانگ کانگ کی عدلیہ میں مداخلت کرنے والی سیاسی جوڑ توڑ کو فوری طور پر بند کریں. 27 ستمبر کو امریکی محکمہ خارجہ اور برطانیہ کے چند سیاست دانوں کی جانب سے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے عدالتی معاملے پر من مانے انداز میں بحث کرنے، ہانگ کانگ میں چین مخالف اور عدم استحکام پیدا کرنے والے عناصر کی کھلم کھلا حمایت اور ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کو بدنام کرنے کے جواب میں ہانگ کانگ میں چینی وزارت خارجہ کے دفتر کے ترجمان نے شدید عدم اطمینان اور سخت مخالفت کا اظہار کیا اور بیرونی قوتوں کو خبردار کیا کہ وہ فوری طور پر ہانگ کانگ کے معاملات میں مداخلت بند کردیں۔
بد ھ کے روز تر جمان نے کہا کہ ہانگ کانگ کا بنیادی قانون اور قومی سلامتی کا قانون واضح طور پر ہانگ کانگ کے شہریوں کو قانون کے تحت وسیع پیمانے پر حقوق اور آزادیوں کا تحفظ فراہم کرتا ہے ، بشمول اظہار رائے اور پریس کی آزادی۔ تاہم حقوق کی آزادی قانون توڑنے اور جرائم کے ارتکاب کے لئے "ڈھال” نہیں ہے، اور کسی کو بھی قانون سے بالاتر ہونے کا استحقاق حاصل نہیں ہے.
بعض ممالک ہانگ کانگ کے "رنگین انقلابات” کو منظم کرنے، سازش کرنے اور اس میں حصہ لینے والے مجرموں کو "جمہوریت کے جنگجوؤں” کے طور پر پیش کرتے ہیں، اس سے ہانگ کانگ کی خوشحالی اور استحکام کو کمزور کرنے اور "ہانگ کانگ کو چین پر قابو پانے کے لئے استعمال کرنے” کے اپنے مذموم عزائم کو پوری طرح بے نقاب کیا گیا ہے۔